تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال پہنچا دیاگیا

لاہور : سابق وزیراعظم نوازشریف کوکوٹ لکھپت جیل سے سروسزاسپتال پہنچادیاگیا، جہاں ان کے ٹیسٹ ہوں گے، نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی تجویز میڈیکل بورڈ نے دی تھی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی منظوری کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف کوکوٹ لکھپت جیل سے سروسزاسپتال پہنچا دیاگیا، اس موقع پر سروسزاسپتال میں سیکیورٹی کےسخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

نوازشریف کی آمد پر مسلم لیگ ن کے کارکنان بڑی تعداد میں سروسز اسپتال کے باہر جمع ہوئے اور نعرے بازی کی۔

سروسزاسپتال میں نواز شریف کے ٹیسٹ کئے جائیں گے اور مکمل علاج تک اسپتال میں ہی رہیں گے۔

اس سے قبل لاہور پولیس نےسروسزاسپتال میں سیکیورٹی کو ہر زاویئے سے دیکھا، ایس پی ماڈل ٹاؤن علی وسیم سیکیورٹی کاجائزہ لینے سروسز اسپتال پہنچے اور نواز شریف کے وی آئی پی کمرے کا بھی جائزہ لیا۔

نوازشریف کے سروسز اسپتال میں علاج کیلئے میڈیکل بورڈتشکیل


دوسری جانب نوازشریف کے سروسز اسپتال میں علاج کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیاگیا ہے ، بورڈ میں پروفیسر محمود ایاز، پروفیسر ساجد نثار اور کامران چیمہ شامل ہیں۔

خیال رہے نواز شریف کو دل کی بیماری ہے ہے لیکن  محکمہ داخلہ پنجاب  کی جانب سے   سروسز اسپتال منتقل کرنے کا مراسلہ جاری کیا گیا جہاں کارڈیک وارڈ ہی موجود نہیں ہے۔

یاد رہے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوازشریف کو فوری اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے تھے۔

مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی منظوری دے دی

محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے ٹیسٹ سروسز اسپتال میں ہوں گے، سینئر پروفیسرز کی رپورٹ پر نوازشریف کو اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جب تک ان کے ٹیسٹ مکمل نہیں ہوتے وہ اہسپتال میں ہی رہیں گے۔

رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں، ای سی جی، کارڈیوگرافی اور دیگر ٹیسٹ کی تسلی بخش رپورٹ نہ آنے پر اسپتال میں داخل کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

واضح رہے   30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

Comments

- Advertisement -