اسلام آباد : پاکستان کے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے سابق وزیر اعظم نوازشریف کے ریاست مخالف بیان پر نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئی ایس پی آر نے بھی تصدیق کردی ۔
تفصیلات کے مطابق نوازشریف کے ریاست مخالف بیان پرسیکیورٹی اداروں کی جانب سے قومی سلامتی کا اجلاس کل ہوگا ، جس میں نواز شریف کے بیان اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔
اس حوالے سے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے ریاست مخالف بیان کو نہایت سنجیدگی کے ساتھ لیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شاھد خاقان عباسی کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ملک کے ساتھ ہیں یا کرپٹ نواز شریف کے ساتھ؟
ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم کا ملک مخالف بیان اداروں کو دباؤ میں لانے کے لئے ہے، نوازشریف قومی استحکام کی قیمت پربھی اپنے خلاف نیب کارروائی روکنا چاہتے ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) میں نوازشریف کی ضد تھی کہ چیئرمین نیب کے خلاف کیس لایا جائے،۔
نوازشریف چاہتے ہیں کہ چیئرمین نیب کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کیس درج ہو، سابق وزیر اعظم ملک مخالف قوتوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ممبئی حملوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں، نوازشریف کے بیان پربھارتی میڈیا چلّا اٹھا
زرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ نواز شریف کے حالیہ بیان پر بروز پیر نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس طلب کیا جائے، جس پر آئی ایس پی آر نے وضاحت کی ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس آج منعقد ہوگا۔
NSC meeting suggested to Prime Minister to discuss recent misleading media statement regarding Bombay incident. Being held tomorrow morning.
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) May 13, 2018
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ نواز شریف کی جانب سے ملکی سالمیت کے خلاف دئیے گئے بیان پر ہر پاکستانی کو گہری تشویش ہے۔
صورتحال پر غور کے لیے نیشنل سکیورٹی کونسل کا اجلاس آج صبح ہوگا، آئی ایس پی آر کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ممبئی حملوں پر متنازع بیان کا جائزہ لینے کا مشورہ دیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ممبئی حملوں کے حوالے سے میڈیا میں جو بیانات آئے ہیں وہ حقائق کے منافی ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔