لندن: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ الیکشن کا فیصلہ دینے والے تین ججز کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دینا چاہیے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تین رکنی بینچ میں وہ ججز ہیں جنہوں نے میرے خلاف ظالمانہ فیصلہ دیا یہی فیصلہ ان ججز کے خلاف چارج شیٹ بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جو غلط فیصلہ آیا کیا اس کا سوموٹو لیا، بینچ بنایا؟ دیانتداری ہے تو میرے خلاف آنے والے فیصلے پر بینچ بنانا چاہیے تھا۔
نواز شریف نے کہا کہ ریاست کو مفلوج کرکے ایک لاڈلے کے لیے سب کچھ کیا جارہا ہے یہ فیصلہ ہی ایک چارج شیٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جیسے وزیراعظم کو دھکا دیا جاتا ہے اور ڈکٹیٹر کو گلے لگایا جاتا ہے، دہرے معیار سمجھ نہیں آرہے ہمیں تو ایک منٹ میں نکال دیا جاتا ہے جبکہ ڈکٹیٹر کے لیے نظریہ ضرورت ایجاد کی جاتی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئین توڑنے والوں کو انعام کے طور پر آئین میں ترمیم کی اجازت دی جاتی ہے، سمجھ نہیں آرہی کسی کو حکومت سے نکالا جاتا ہے تو کسی کو پھانسی گھاٹ لے جاتے ہیں جبکہ مجھے سسلین مافیا اور گاڈ فادر تک کہا گیا جج کے ایسے ریمارکس تھے۔
انہوں نے کہا کہ باجوہ اور فیض نے مل کر مجھے نکالا اس میں کوئی شک نہیں، ان دونوں نے عمران خان کو لا کر پاکستان کو تباہی کے راستے پر چلایا اگر اس قسم کے فیصلے آئیں گے تو ڈالر پانچ سو روپے تک جائے گا، آٹا، دالیں، چینی سب چیزیں مہنگی ہوجائیں گی۔
نواز شریف نے کہا کہ زندہ رہنا ہوگا تو پارلیمنٹ کو مزاحمت کرنا ہوگی، اس قسم کے فیصلے جو صادر کررہے ہیں یہ ملک کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں۔