لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے عارضہ قلب نواز شریف کی زندگی کیلئے بڑا خطرہ ہے، اگر اینجیو پلاسٹی ممکن نہ ہوئی تو دوبارہ بائی پاس سرجری کرنا پڑ سکتی ہے۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف ضمانت پر رہائی کے 20 دنوں میں چھٹی بار طبی معائنہ کے لیے شریف میڈیکل سٹی پہنچے۔ اس دوران نواز شریف ایک نجی اسپتال میں میڈیکل ٹسیٹ کرانے بھی گئے، شریف میڈیکل سٹی میں نواز شریف ایک گھنٹہ 6 منٹ تک اسپتال میں رکے رہے۔
طبی معائنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا نواز شریف کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں، عارضہ قلب ان کی زندگی کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔ اگر اینجیو پلاسٹی ممکن نہ ہوئی تو دوبارہ بائی پاس سرجری کرنا پڑ سکتی ہے۔
آغاخان اسپتال کےڈاکٹرزرپورٹس دیکھ کرعلاج کاتعین کریں گے
ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا آغاخان اسپتال نےنوازشریف کیلئےایکسپرٹ ڈاکٹرزکی ٹیم بنائی ہے، ایکسپرٹ ڈاکٹرزکےساتھ آج نوازشریف کی نشست ہوئی، آغاخان اسپتال کےڈاکٹرزرپورٹس دیکھ کرعلاج کاتعین کریں گے۔
نواز شریف کے ذاتی معالج نے کہا میاں صاحب کےدل کی بعض شریانیں بلاک ہیں، شریانوں کےبلاک ہونےکےبعدانجائناکادرداٹھتاہے، نوازشریف کےدل کی ایک بڑی شریان بھی بندہے، بڑی شریان کھولنےکیلئےآپریشن کرناہوگا۔
سابق وزیراعظم کے ملک کے اندر یا باہر علاج کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا
ان کا کہنا تھا دل کےمریض کےلیےانجائناخطرناک ثابت ہوسکتاہے، جب بھی ضرورت پڑی میاں صاحب کواسپتال داخل کیاجائےگا، نوازشریف مسلسل ڈاکٹرزکی نگرانی میں ہیں، انجائناکےدردکےباعث دل کےدورےکاخطرہ ہروقت رہتاہے۔
ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ سابق وزیراعظم کے ملک کے اندر یا باہر علاج کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، ان کا علاج ہو رہا ہے اور چوبیس گھنٹے ان کی میڈیکل نگرانی کی جا رہی ہے، میں نوازشریف سےذاتی طورپربھی رابطےمیں رہتاہوں۔