لاہور: مسلم لیگ (ن) کے نو منتخب صدر نواز شریف کا کہنا ہے کہ 2014 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دھرنے کے دوران میرے پاس ایک بندہ بھیجا گیا کہ استعفیٰ دیں اور گھر جائیں لیکن میں نے کہا کہ آپ نے جو کرنا ہے کر لیں استعفیٰ نہیں دوں گا۔
نواز شریف نے (ن) لیگ کی جنرل کونسل سے خطاب میں کہا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے مجھے زندگی بھر کیلیے پارٹی کی صدارت سے ہٹا دیا تھا، شہباز شریف، عوام اور میرے درمیان دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی گئی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف وہ شخص ہیں جنہیں کہا گیا کہ نواز شریف کو چھوڑیں آپ وزیر اعظم بنیں لیکن انہوں نے کہا کہ میں ایسی وزارت عظمیٰ پر ٹھوکر مارتا ہوں جو بھائی سے بے وفائی کے صلے میں ملے۔
انہوں نے کہا کہ ٹانگیں کھینچنے کا سلسلہ 1947 سے آج تک جاری رہا، یہ مان لینا چاہیے کہ ہم نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑیاں ماری ہیں، 1990 میں وزارت عظمیٰ سنبھالی اس وقت خلل نہ آتا تو آج غربت اور بیروزگاری نہ ہوتی، آج پاکستان خوشحال ترین ملک ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خوشحالی صرف 4، 5 لوگوں نے چھین لی، بیٹے سے تنخواہ نہیں لی آپ گھر جائیں ایسے فیصلے کس ملک میں ہوتے ہیں؟ پاکستان کے سوا کسی اور ملک کا نام لیں جہاں ایسے فیصلے ہوتے ہوں، یہ ہوتا میں نے 460 ارب روپے کا ڈاکہ مارا ہوتا جیسے القادر ٹرسٹ ہے، 460 ارب روپے ڈاکے پر میری چھٹی کراتے تو شاید کوئی گلہ نہ ہوتا، آپ نے ہماری پارٹی کا ستیاناس کر دیا جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا اور 150 پیشیاں بھگتیں۔
نواز شریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ساتھ ملانے کی ضرورت نہیں تھی ہماری تعداد پوری تھی، وہ ٹیپ نکال کر سن لیں اس کے باوجود میں نے کہا تھا بانی پی ٹی آئی آئیں مل کر حکومت چلاتے ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ بنی گالہ کی سڑک بنوا دیں تو میں نے ہفتے 10 دن میں سڑک بنا دی، اس کے بعد وہ لندن چلے گئے اور وہاں دھرنوں کا پلان بنایا، ان سب نے مل کر پلان بنایا کہ نواز شریف کی حکومت کو ختم کرنا ہے، یہ لوگ لندن سے واپس آئے اور دھرنا دے دیا۔
اپنے خطاب میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جنرل ظہیر الاسلام لندن گئے کہتے ہیں ہم نے مختلف پارٹیوں کو ٹرائی کیا ہم نے تیسری فورس کو الاؤ کیا ہمیں لگا تیسری فورس ڈیلیور کر سکتی ہے اور وہ سسٹم پی ٹی آئی میں نظر آیا، بانی پی ٹی آئی ہم پر انگلی اٹھانے سے پہلے بتائیں تیسری فورس کیا آپ نہیں تھے؟ بانی پی ٹی آئی بتائیں تیسری فورس آپ نہیں تھے تو میں سیاست چھوڑ کر گھر چلا جاؤں گا۔
نواز شریف نے کہا کہ میں کہتا ہوں انہی لوگوں نے آپ کی اور آپ کی سیاست کی بنیاد رکھی، کس کی ایما پر کہتے تھے کہ تمہارے گلے کو رسہ ڈال کر وزیر اعظم ہاؤس سے نکالیں گے؟ بانی پی ٹی آئی قوم کو جواب دیں پھر ہم سے بات کرنا، بانی پی ٹی آئی کے کیس میں کوئی میرٹ نہیں ہے، ان لوگوں کے ساتھ آپ 2018 کے الیکشن کے ذمہ دار ہیں، ہماری حکومت کا تختہ بھی ان کی مدد سے آپ نے الٹایا، کیا یہی وہ امپائر کی انگلی نہیں تھی جس کا بانی پی ٹی آئی بار بار ذکر کر رہا تھا۔