اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ اپنے بیان پرقائم ہوں چاہے جو کچھ بھی سہنا پڑے حق بات کروں گا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پرصحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ میں نے ایسا کیا کہا ہے، کون سی غلط بات کی۔
مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے اخبارمیں شائع انٹرویو کا مخصوص حصہ پڑھ کرسنایا اورکہا کہ حق بات کہوں گا چاہے کچھ بھی سہنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی تصدیق پہلے رحمان ملک، پرویزمشرف، محمود درانی نے بھی کی، جو لوگ یہاں سے گئے ان کا مقدمہ کیوں مکمل نہیں کیا گیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کہا جا رہا ہے بھارت کی طرف سے شواہد نہیں دیے گئے، ہمارے پاس بھی کم شواہد نہیں ہیں، بہت شواہد ہیں۔
نوازشریف نے کہا کہ 50 ہزار لوگ شہید ہوئے ہیں، سیکورٹی فورسز، پولیس اور شہریوں نے قربانیاں دیں، میں کئی سالوں سے کہتا آرہا ہوں کہ اتنی قربانیاں دی ہیں لیکن دنیا میں ہمارا بیانیہ نہیں سنا جا رہا۔
مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ میڈیا میں سوال پوچھنے والے کو غدار کہہ رہے ہیں، غدار اسے کہا جا رہا ہے جس نے ایٹمی دھماکے کیے اور دہشت گردی ختم کی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کیا محب وطن وہ ہیں جنہوں نے آئین توڑا، ججوں کو دفاترسے نکالا اور کیا کراچی میں 12 مئی کو خونی کھیل کھیلنے والے محب وطن ہیں۔
مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے کہا کہ کلبھوشن بھارت کا سپاہی اور ایک جاسوس ہے جس نے پاکستان میں جاسوسی کی۔
بھارتی ہٹ دھرمی ممبئی حملہ کیس کی پیش رفت میں رکاوٹ بنی‘ چوہدری نثار
خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ ممبئی حملہ کیس میں تعطل وسست روی پاکستان کی وجہ سے نہیں بلکہ بھارت کی طرف سے عدم تعاون اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہوئی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔