اسلام آباد : سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ مجھے نواز شریف کی گرفتاری سے خوشی نہیں ہوگی، لیکن جیل کے سوا کچھ نہیں ہوسکتا، شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ شریف فیملی کیخلاف شاید6ماہ میں بھی فیصلہ نہ ہوسکے، اگرشریف فیملی کے نام ای سی ایل میں نہ ڈالے گئےتو فیصلہ نہیں ہوگا، میں سمجھتا ہوں کہ شریف فیملی کےحق میں فیصلہ ہوہی نہیں سکتا کیونکہ نوازشریف نے قطری خط کے سوا کچھ بھی پیش نہیں کیا، جیل کےسوا نوازشریف کے ساتھ کچھ نہیں ہوسکتا۔
اعتزازاحسن نے کہا کہ مریم نواز کا لہجہ بھی ماتحت ججز، مخالف وکلا، گواہوں کو ڈرانےکیلئے ہے، مریم نواز کہتی ہیں کہ فیصلہ پہلے آگیا ہےاور ٹرائل بعد میں کیا جارہا ہے، نوازشریف اور مریم سمجھتےہیں کہ اس رویے سے وہ کامیاب ہورہے ہیں۔
میرا خیال ہے کہ نوازشریف وطن واپس آکر مقدمات کا سامنا کرینگے، انہوں نے سیاسی حوالےسےجارحیت کی پوزیشن لےلی ہے، نوازشریف اگر اب جارحیت سے پیچھےہٹے تو ان کیلئے نقصان کا باعث ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کے باعث نوازشریف کا ووٹ بینک زیادہ متاثرنہیں ہوا ہوگا، شریف فیملی کہتی ہے کہ این اے120کا فیصلہ20کروڑعوام کاہے، تو کیا این اے4کا فیصلہ بھی عوام کا ہےجس میں ن لیگ کوشکست ہوئی؟
ایک سوال کے جواب میں اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ سندھ میں تو ڈاکٹرعاصم اور شرجیل میمن کو گرفتار کرلیا گیا، جس عدالت کو اختیار ہی نہیں وہ ضمانت جاری کررہی ہے۔
اعتزازاحسن کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف قوم کو دانستہ طور پر کنفیوژ کررہے ہیں، وہ لندن میں رہ کراپنی سیاست ٹھیک سےنہیں چلاسکتے، واپس آکر عدالتوں کودباؤمیں رکھیں گے، نوازشریف کیلئےقابل ضمانت وارنٹ کچھ بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی اپنی حکومت ہے پھر بھی واویلا مچایا جارہا ہے کہ ناانصافی ہورہی ہے، شریف خاندان حکومت میں رہ کر مظلومیت کارونا نہیں رو سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلاف ہوتا ہے اور ہونا بھی چاہیے لیکن لڑائی نہیں، نوازشریف نے جمہوری حکومتوں کو دھوکا دیا، انہوں نے محترمہ بینظیربھٹو کی پہلی حکومت گھر بھجوائی۔
نوازشریف نے مصطفیٰ جتوئی کیخلاف اسلم بیگ کےساتھ مل کرسازش کی، انہوں نے افتخارچوہدری سے مل کر یوسف گیلانی کیخلاف بھی سازش کی، نوازشریف نے میمو گیٹ پر افتخارچوہدری اور جنرل پاشا کےساتھ مل کر کمیشن بنوایا، افتخارچوہدری نے ایساایجنڈا اپنایا جو لائرز گروپ سے مختلف تھا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ نوازشریف کے لئے جیل کاٹنا مشکل ہے، پہلے نواز شریف کو ایک این آراو سعودی عرب جدہ لے گیا تھا، آرٹیکل45کے تحت نوازشریف کو جیل جانے سے بچایا جا سکتا ہے، صدر ممنون حسین وزیراعظم کی تجویز پر نوازشریف کو بچاسکتے ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ سی پیک جیسا منصوبہ چین کو مفت میں دے دیا گیا، دو لاکھ سال سےیہ راہداری کاحصول مہیا نہیں تھا، چین کو جو موقع دو لاکھ سال میں نہیں ملا اورہم نے اسے مفت میں دےدیا، لوگ سوچتے کیوں نہیں ؟ سی پیک جیسے منصوبےکی قیمت بیش بہا ہے، سی پیک سے چین کو ناقابل تصور مواقع حاصل ہوجائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹیکنو کریٹ حکومت کہیں نظر نہیں آرہی، وزیراعظم عباسی جب چاہیں گے انتخابات ہوں گے، پنجاب سے پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کسانوں کاووٹ حاصل کرینگی۔
خیبر پختونخوا میں لگتا ہے پی ٹی آئی،اےاین پی کچھ شیئرکرینگے، پیپلزپارٹی سندھ اورعمران خان کےپی کےمیں حکومت بنالیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عمران خان نااہل ہونگے یا نہیں کیس فالو نہیں کیا، عمران خان کیخلاف کیس نوازشریف جیسا نہیں، نوازشریف پر ناجائز دولت اور منی لانڈرنگ کا کیس ہے جبکہ عمران خان پردولت واپس لانے کا کیس ہے۔
نااہلی کیس میں عمران خان کوزیادہ بڑا خطرہ نہیں، عمران خان کواپنےاندازتکلم کاسیاسی نقصان ہوگا، عمران خان بات شائستہ اندازسےبھی کرسکتےہیں۔