اسلام آباد : میاں محمد نواز شریف ایک سال تک وزیر اعظم ہونے کے ساتھ ساتھ غیر ملکی کمپنی میں ملازم بھی رہے، وزیر اعظم نے تنخواہ اور دیگر مراعات بھی حاصل کیں، اے آر وائی نے دستاوزات کی کاپی حاصل کرلی ہے۔
جے آئی ٹی رپورٹ میں غیر قانونی اثاثوں کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد وزیر اعظم کو جاری کیا گیا ملازمت کا سرٹیفیکٹ بھی منظر عام پر آگیا۔ جبل علی زون کی دستاویزات کے مطابق وزیر اعظم اگست دو ہزارچھ سے اپریل دوہزارچودہ تک کپیٹل ایف زیڈای کے چیئرمین رہے اور کمپنی سے دس ہزار درہم تنخواہ لی جبکہ رہائش اور دیگر الاونسسز بھی حاصل کئے۔
دستاویزات کے مطابق اس تنخواہ کا ذکر ٹیکس گوشواروں میں کہیں موجود نہیں ہے، نواز شریف مئی 2013 میں پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد بھی بدستور غیر ملکی کمپنی میں ملازم رہے اور وہ اس ملازمت سے اگست 2014 میں الگ ہوئے۔
نواز شریف کے ویزا اور ملازمت سرٹیکفیٹ میں بھی تضاد پایا جاتا ہے، وزیراعظم کے ویزا فارم میں ان کو مارکیٹنگ مینجر ظاہر کیا گیا جبکہ جاب سرٹفیکیٹ میں وہ چیئرمین بتایا گیا ہے۔