اتوار, جولائی 6, 2025
اشتہار

ناظم جوکھیو قتل کیس: پولیس نے تمام ذمہ داری مقتول کی بیوہ پر ڈال دی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: ناظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس نے تمام ذمہ داری مقتول کی بیوہ پر ڈال دی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس چالان کے مطابق مقتول کی بیوہ نے ناظم جوکھیو کے قتل کو حادثہ قرار دیا ہے، ناظم جوکھیو کے ورثانے واقعے کو قتل قرار دیا۔

چالان کے مطابق جام کریم اور جام اویس سمیت 13 ملزمان مقدمے میں ملوث نہیں پائے گئے، قتل میر علی، حیدر علی اور نیاز سالار میں جھگڑے کے دوران غیرارادی طور پر ہوا۔

پولیس چالان کے مطابق ورثا نے تمام ملزمان کو اللہ کی خاطر معاف کرنا ظاہر کیا ہے، مدعی اور گواہان کے بیانات پر جام کریم سمیت 13 ملزمان کے نام خارج کیے جائیں، تین ملزمان حیدر علی، میر علی اور نیاز سالار کےخلاف مقدمہ چلایا جائے۔

چالان کے متن میں کہا گیا کہ تینوں ملزمان میں ایک ملزم نیاز سالار تاحال مفرور ہے۔

قبل ازیں ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی تھی جہاں انسداد دہشت گردی کے منتظم جج کی عدالت میں تفتیشی افسر نے مقدمے کا چالان جمع کرایا تھا۔

چالان سے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام کریم اور رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 8 افراد کے نام خارج کر دیے گئے تھے۔

چالان کے متن میں کہا گیا تھا کہ کیس میں دو ملزمان حیدر علی اور میر علی گرفتار جب کہ ملزم نیاز کو مفرور قرار دیا گیا ہے، کیس میں استغاثہ کے 31 گواہان کے نام شامل ہیں، مقدمے میں حیدر، معراج اور نیاز کو بطور ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں میمن گوٹھ تھانے کی حدود میں قتل کیا گیا تھا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں