منگل, دسمبر 10, 2024
اشتہار

لاہور دھماکے کی پیشگی اطلاع دے دی گئی تھی

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: لاہور میں دہشت گردی کی کارروائی کی پیشگی اطلاع دے دی گئی تھی،سیکیورٹی اداروں نے اسپتالوں، اسکولوں اور اہم مقامات پر حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے شہر بھر میں سیکیورٹی سخت کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔


لاہور دھماکا: ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 14 شہید، 60 زخمی


تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے نمائندہ لاہور حسن حفیظ نے تین روز قبل بتایا تھا کہ نیکٹا (نیشنل کاؤنٹر ٹیرر ازم اتھارٹی) نے چیف سیکریٹری پنجاب کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد اہم پر ہجوم مقامات، تعلیمی اداروں اور اسپتالوں کو بڑے پیمانے پر نشانہ بناسکتے ہیں۔

letter-post

- Advertisement -

خط میں حکومت پنجاب سے شہر بھر میں سخت سیکیورٹی اور نگرانی کی سفارش کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ اسکولوں کو معمول کی جو سیکیورٹی دی گئی تھی اس میں اضافہ کردیا جائے اور اسپتالوں کے داخلے راستوں کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔

aj-tv-post

تاہم ریڈ الرٹ جاری ہونے کے باوجود حکومت پنجاب کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات دیکھنے میں نہیں آئے اور آج لاہور کو ایک بڑے اور افسوسناک سانحے سے گذرنا پڑا جس میں ڈی آئی جی ٹریفک، ایس ایس پی، ٹریفک وارڈان سمیت 14 افراد موت کی نیند سو گئے اور متعدد زخمی ہیں۔

یہ پڑھیں: لاہور پر حملے کا خدشہ: افغانستان سے دو خودکش بمبار پہنچ گئے

واضح رہے کہ جنوری میں بھی سیکیورٹی اداروں نے لاہور پر حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان سے دو کم سن خود کش بمبار لاہور پہنچ گئے ہیں اور ان کی جانب سے سرکاری عمارات اور اسکولوں کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے جس پر کارروائی کرتے ہوئے دو مبینہ خود کش حملہ آوروں کو حراست میں بھی لیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہورسے خود کش بمبارساتھی سمیت گرفتار، جیکٹ برآمد

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں