کراچی: جامعہ این ای ڈی کے پرو چانسلر اور مشیر جامعات و تعلیمی بورڈز نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ سستے داموں وینٹی لیٹرز کی تیاری این ای ڈی کا کارنامہ ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کو وِڈ نائنٹین وبا کے دوران پاکستان بھر میں پبلک سیکٹر جامعات میں پہلا ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا، یہ جامعہ این ای ڈی کا اٹھائیسواں سینیٹ اجلاس تھا جس کی صدارت نثار کھوڑو نے کی۔
انھوں نے کہا کہ سندھ کی تمام جامعات میں طلبہ کے داخلے اوپن میرٹ پر ہونے چاہیئں، اگر داخلے اوپن میرٹ پر ہو رہے ہیں تو پھر داخلوں کے لیے کراچی اور سندھ کا لفظ اور یہ ٹرمنالوجی استعمال نہیں ہونی چاہیے، تعلیمی اداروں میں کوالٹی ایجوکیشن اور ریسرچ کے ذریعے ہی دنیا کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔
نثار کھوڑو کا کہنا تھا سی پیک کے لیے چینی زبان کو لازمی قرار دینا ہو یا کرونا جیسی ناگہانی وبا کے مقابل سستے داموں وینٹی لیٹر تیار کرنا، یہ اسی جامعے کا کارنامہ ہے، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ کی جامعات دنیا بھر کی 100 جامعات کی رینکنگ میں شامل ہوں، تھر میں این ای ڈی کے سب کیمپس کا آغاز، بڑھتا ہوا معیار اور فارغ التحصیل انجینئرز تمام جامعات کے لیے مثال ہیں۔
انھوں نے کہا سندھ نے یونی ورسٹیز ایکٹ منظور کیا جس کے بعد اب صوبے میں 25 سے زائد پبلک یونی ورسٹیز کام کر رہی ہیں، اس ایکٹ کے تحت یونی ورسٹیز کے ہر ضلعے میں کم از کم 2 کیمپسز ہونے چاہیئں، پچھلے 3 سالہ دور میں جامعے کا بجٹ سرپلس میں تبدیل ہونے پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی اور ان کی ٹیم مبارک باد کے مستحق ہے، سندھ حکومت جامعہ این ای ڈی کو سپورٹ کرتی رہے گی۔