منگل, نومبر 26, 2024
اشتہار

مظاہرین ڈی چوک پر آئے تو انتہائی قدم اٹھائیں گے، وزیر داخلہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہم نے پی ٹی آئی کو کہا تھا کہ سنگجانی میں احتجاج کرلیں، اگر وہ ڈی چوک پر آنے پر بضد رہے تو ہم ہر قدم اٹھائیں گے چاہے دفعہ 245 ہی کیوں نہ لگانی پڑے۔

انہوں نے بتایا کہ ریکارڈ پر رکھ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کو سنگجانی میں احتجاج کی پیش کش کی گئی تھی اطلاعات ہیں کہ پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے بھی اجازت مل گئی ہے، لیکن اگر وہ ڈی چوک پر آنے پر بضد ہیں تو ہم ہر قدم اٹھائیں گے بےشک245لگانا پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں دوسرے ملک کے سربراہ آئے ہوئے ہیں، سخت قدم نہیں اٹھانا چاہتے، ہمیں ریڈ لائن کراس نہ کرنے دیں، وہ ریڈلائن پی ٹی آئی کو بھی بتادی گئی ہے،وہ کراس کی گئی تو انتہائی قدم اٹھائیں گے۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ اب پی ٹی آئی نے فیصلہ کرنا ہے کہ اسے سنگجانی جانا ہے یا نہیں جانا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہمیں ہدایت دی تھی کہ بات کرلیں، چیف کمشنر نے بھی رابطہ کیا ہے، سنگجانی کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے ابھی تک ہمیں فائنل جواب نہیں آیا۔

وزیر داخلہ نے متنبہ کیا کہ پہلے سے بتارہے ہیں ہمیں مجبور کیا گیا تو سخت قدم اٹھائیں گے، بار بار سمجھا رہے ہیں، ریڈ لائن کراس کرنے پرمجبور نہ کریں۔ اس سے پہلے بھی ڈی چوک میں کبھی کسی کو احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

اس سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف سے کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بھی ڈی چوک پہنچے گا اس کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ منسٹر انکلیو میں میری کسی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

محسن نقوی نے کہا ہے کہ جو ڈی چوک پہنچے گا وہ گرفتار ہوگا، وہ آئیں اور ہم انہیں جانے دیں یہ نہیں ہوگا، رینجرز موجود ہے اگر 5 منٹ فائرنگ ہو تو ایک بندہ نظر نہیں آئے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں عالمی سطح کے وفود آرہے ہیں مخصوص وقت پر احتجاج کی کال کیوں دی گئی سامنے آجائے گا جو شخص بھی یہاں پہنچے گا قانون کے مطابق ان سے نمٹیں گے۔

میانوالی میں فائرنگ کی گئی جس سے واضح ہوگیا کہ یہ شرپسند عناصر کسی بھی طریقے سے لاشیں گرانا چاہتے ہیں، ہمارے پاس گولیوں سے زخمی اہلکار اور شواہد موجود ہیں۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہم صبر کررہے ہیں، یہ واضح ہے کہ یہ لوگ لاشیں چاہتے ہیں وہی ان کی پالیسی ہے۔

پولیس اہلکار کے قتل کامقدمہ کس کے خلاف درج ہوگا؟ محسن نقوی نے بتادیا

اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ پولیس اہلکار کی شہادت کا مقدمہ احتجاج کی کال دینے والوں کیخلاف درج کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار کی شہادت میں ملوث ان تمام افراد کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

انہوں واضح کیا کہ جن لوگوں نے احتجاج کی کال دی وہ سب پولیس اہلکارکی شہادت کے ذمہ دار ہیں، کسی کو نہیں چھوڑیں گے سب پر ایف آئی آر درج کی جائیں گی۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہم بھی گولی کاجواب گولی سے دے سکتے تھے بہت آسان تھا لیکن تحمل کا مظاہرہ کیا، پولیس نے گولی کا جواب آنسو گیس یا ربڑ بلٹ کے ذریعے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور اسلام آباد پولیس کا جو نقصان ہوا وہ بھی بتائیں گے، پولیس کی22سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے، پولیس اہلکاروں پر گولیاں چلائی گئی ہیں، 119پولیس اہلکار زخمی ہیں جن میں4اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے۔

یہ پہلی بارنہیں ہوا کہ ہمارے جوان شہید ہورہے ہیں، پولیس اہلکار مبشر بھی فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہوئے، اسلام آباد پولیس کے بھی 15اہلکار زخمی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں