کھٹمنڈو : نیپال میں دو دن کی طوفانی بارشوں اور سیلاب نے زبردست تباہی مچادی، اب تک 170 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہیں، تعلیمی ادارے بند کردیے گئے۔
اس حوالے سے نیپالی حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں دو دن کی شدید بارش کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے نتیجے میں 170 افراد ہلاک ہوگئے، تین ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا لیکن درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس دوران لینڈ سلائیڈنگ سے سینکڑوں گھر بھی تباہ ہوگئے جبکہ سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں طبی امداد کیلیے مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا۔
کھٹمنڈو میں ہونے والے شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب نے دارالحکومت کا نظام درہم برہم کردیا، مشرقی اور وسطی نیپال کا بڑا حصہ سیلاب کے باعث زیرآب آگیا ہے، طوفانی بارشوں سے ایئرپورٹس کا نظام درہم برہم ہے ہوگیا۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کئی شاہراہیں بند ہوگئیں اور کھٹمنڈو کا ملک کے دیگر حصوں سے رابطہ منقطع ہو گیا اور شاہراہوں سے ملبے کے ڈھیر کو صاف کرنے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ 3 ہزار سے زائد لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔
نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو کے اطراف کے علاقے ڈوب گئے، متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی جان بچانے کے لیے ایک چھت سے دوسری چھت پر چھلانگ لگانی پڑی، ہزاروں گھر سیلاب میں ڈوب گئے، مکین چھتوں پر محصور ہیں۔
پاکستان کا نیپالی عوام سے اظہار ہمدردی
دوسری جانب پاکستان نے نیپال میں سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے رنج اور افسوس کا اظہار کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نیپال کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
ترجمان نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ نیپال میں سیلاب سے جانی نقصان اور تباہی پر دکھ ہے، ہماری دعائیں سیلاب متاثرین کے ساتھ ہیں۔