پیر, مارچ 31, 2025
اشتہار

نیپال میں احتجاج، کئی عمارتوں کو آگ لگا دی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

بنگلہ دیش میں کچھ عرصے قبل جس طرح کے کشیدہ حالات پیدا ہوئے تھے، ویسی ہی حالات اب نیپال میں بھی پیدا ہونے لگے، گزشتہ روز کھٹمنڈوں میں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور پر تشدد مظاہرہ کیا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پر نیپال میں پرتشدد مظاہرین نے مظاہرے کے دوران ایک عمارت کو بھی نذر آتش کر دیا اور کئی مقامات پر توڑ پھوڑ بھی کی۔

حکومت کے خلاف عوام کی بڑھتی ہوئی ناراضگی اور اشتعال دیکھتے ہوئے نیپال میں سیاسی عدم استحکام مزید بڑھنے لگا ہے۔

ٹنکونے علاقے میں جمع مظاہرین کے تعلق سے بتایا جا رہا ہے کہ پہلے تو انھوں نے پرامن مارچ نکالا، لیکن جیسے ہی انھوں نے پولیس کی باڑ توڑنے کی کوشش کی، حالات بے قابو ہو گئے۔

مظاہرین نے سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ شروع کردیا جس کے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کے شیل برسائے اور لاٹھی چارج کیا۔ اس دوران کئی لوگ زخمی بھی ہو گئے۔

رپورٹس کے مطابق مظاہرے کی قیادت نوراج سویدی کی قیادت والی ’مشترکہ تحریک کمیٹی‘ نے کی، جس میں متنازعہ کاروباری درگا پرسائی کے حامی بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ دیگر تنظیموں کی جانب سے بھی اس مظاہرے کو مکمل سپورٹ کیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ نیپال 2008 تک ایک آئینی راج شاہی ملک تھامگر ماؤوادی تحریک اور جمہوری تبدیلیوں کے سبب اسے ایک جمہوری ملک قرار دیا گیا۔

میانمار میں خوفناک زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی

واضح رہے کہ کچھ برسوں سے کئی گروپوں کی جانب سے نیپال میں پھر سے راج شاہی کا مطالبہ کیا جارہا ہے، بڑھتی مہنگائی، بدعنوانی اور سیاسی عدم استحکام کے سبب عوام کا ایک طبقہ موجودہ نظام سے غیر مطمئن نظر آ رہا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں