اسلام آباد: نپیرا نے سالانہ رپورٹ میں وزارت پانی وبجلی کا بھانڈا پھوڑ دیا، وزارت پانی بجلی نے جان بوجھ کر بجلی فراہم نہیں کی، بجلی کے میٹر ز کا نیا سسٹم ناکام ہوگیا ہے۔
نیپرا کی سالانہ رپورٹ نے حکومتی دعوووں کا بھانڈا پھوڑ دیا رپورٹ کے مطابق بجلی تھی مگر دی نہیں گئی ملک بھر میں لوڈشیڈنگ سے سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن گئے۔
نیپرا کے مطابق بجلی کا شارٹ فال اور لوڈ شیڈنگ جان بوجھ کر کی گئی ہے جبکہ سرکاری بجلی گھر پیداواری صلاحیت کے باوجودمطلوبہ بجلی پیدا کرنے میں ناکام رہے ہیں، دو ہزار چودہ پندرہ میں سرکاری پاور پلانٹس صرف اکتالیس فیصد بجلی ہی پیدا کر سکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تھرمل پاور پلانٹس کو جان بوجھ کر بند کیا گیاہے، نیا میٹر سسٹم بھی بری طرح سے ناکام ہو گیاہےکیونکہ ستر فیصد صارفین کو غلط بل مل رہے ہیں،بعض سرکاری بجلی گھروں کی مشینیں تین سال سے جان بوجھ کر بند رکھی گئیں جبکہ لائسنس منسوخی کے باوجود بعض پاور پلانٹس کی پیداوار ظاہر کی گئی ہے۔
سیاسی رہنماوں نے نیپرا کی رپورٹ پر سخت ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے حکومت کے منھ پر طمانچہ قرار دیا ہے۔
نیپرا کی رپورٹ پر عمران خان کہتے ہیں انھیں اس پر کوئی حیرت نہی ہوئی، پارٹی کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کپتان کا کہنا ہے یہ حکومت کی مجرمانہ عفلت ہے،غیر قانونی پلانٹ کام کرتے رہے جب کہ اصل پلانٹ بند رہے۔
اے این پی کے رہمنا زاہد خان کہتے ہیں عوام کو جان بوجھ کر لوڈ شیڈنگ کے عزاب میں مبتلا کیا گیا،پیپپلز پارٹی نے بھی حکومت پر کڑی تنقید کر ڈالی۔