اشتہار

جو بجلی کے بل نہیں دیتے وہ تو آج بھی مسکرا رہے ہیں، چیئرمین نیپرا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : بجلی کا بل ادا کرنے والوں پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری کرلی گئی، جس پر چیئرمین نیپرا نے کہا کہ جو بجلی کے بل نہیں دیتے وہ تو آج بھی مسکرا رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بجلی صارفین پر تین روپے انتالیس پیسے اضافی سرچارج لگانے کی حکومتی درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیئرمین نیپرا نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو بیچارے بل ادا کرتے ہیں انہوں نے تین روپے انتالیس پیسے کا سرچارج دینا ہے اور جو بل نہیں دیتے وہ تو آج بھی مسکرا رہے ہیں۔

- Advertisement -

چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ کمپنیوں نے جو کام کرنے تھے وہ نہیں کئے تو اب عوام پر ہی سرچارج لگا رہے ہیں۔

نیپرا نے اضافی سرچارج کی منظوری قانونی رائے سے مشروط کر دی، چیئرمین نیپرا نے کہا کہ پاور ڈویژن پہلے اس پر قانونی رائے دے پھر منظوری کا فیصلہ ہوگا، جس پر پاورڈویژن حکام کا کہنا تھا کہ سرچارج کے نفاذ سے متعلق قانونی سوالات کا جواب پوچھ کر بتادیں گے۔

چیئرمین نیپرا نے مزید کہا کہ اگر نیپرا اس طرح ریکوری کی اجازت دے تو باقی طریقہ کار تو ختم ہوجائیں گے، نیپرا کے پاس سرچارج کی منظوری یا نامنظور کرنے کی پاور ہی نہیں؟ ہمیں سرچارج کے نفاذ پر حکومت کی لیگل پوزیشن درکار ہے، یہ طاقت حکومت کے پاس ہے تو باہر نکل کر ذمہ داری نیپرا پر نہ ڈالی جائے۔

ممبر نیپرا کا کہنا تھا کہ پاور ڈویژن کی نااہلی تو وہیں ہے مسئلہ ہر سال بڑھتا جائے گا، انڈسٹری کا ٹیرف بتیس روپے فی یونٹ تک پہنچ جائے گا اور اگر انڈسٹری متبادل آپشن پر چلی جائے تو پھر ریکوری کیسے ہوگی۔

نیپرا کے مطابق بجلی صارفین پر پہلے ہی تینتالیس پیسے فی یونٹ سرچارج عائد ہے ، اب حکومت اس سرچارج کو تین روپے بیاسی پیسے فی یونٹ تک لے جانا چاہتی ہے۔

Comments

اہم ترین

علیم ملک
علیم ملک
علیم ملک پاور ڈویژن، آبی وسائل، وزارت تجارت اور کاروبار سے متعلق دیگر امور کے لیے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ہیں

مزید خبریں