تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

بجلی کی فی یونٹ‌ قیمت میں‌ اضافے کی منظوری

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے  بجلی کے فی یونٹ کی قیمت میں 65 پیسے کا اضافہ کردیا۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ماہ فروری میں ایل این جی گیس کی کم یابی کی وجہ سے صارفین کو ریلیف نہیں دیا جاسکا، جس کے باعث نیپرا نے فی یونٹ بجلی کے نرخ میں 65 پیسے اضافے کی منظوری دے دی۔

بجلی کی قیمتیں بڑھنے کے بعد صارفین پر 4ارب59 کروڑ روپےکا اضافی بوجھ پڑےگا، جو اُن سے اپریل کے بل میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں وصول کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ  26 مارچ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) ایکٹ میں ترمیمی آرڈیننس جاری کیا جس کے بعد وفاقی حکومت کو اضافی سرچارج اور بجلی مزید مہنگی کرنے کا اختیار مل گیا۔

مزید پڑھیں: نیپرا ایکٹ ترمیمی آرڈیننس جاری، حکومت کو بجلی مہنگی کرنے کا اختیار مل گیا

آرڈیننس کے مطابق حکومت بجلی کے بلوں پر 10 فی صد سرچارج وصول کرسکے گی، حکومت کو ایک روپے 40 پیسےفی یونٹ تک سر چارج لگانےکا اختیار مل گیا۔

آرڈیننس کے تحت حکومت کو آئندہ دو سال میں بجلی ساڑھے 5 روپےتک مہنگا کرنے کا اختیار حاصل ہوا جس کے بعد عوام کو سرچارج کی مد میں 150 ارب روپے کا اضافی بوجھ ادا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کے نرخوں میں اضافہ اور نئے ٹیکس کے آرڈیننسز عوام دشمن قرار

آرڈیننس کے مطابق بجلی سسٹم کو سالانہ 1400 ارب روپے حاصل کرنا لازمی ہے،حکومت نے سرکلر ڈیٹ کے حل کیلئے سرچارج لگانا ضروری قرار دیا۔ ایکٹ میں ترمیم کے بعد نیپرا کو بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے خود مختاری بھی حاصل ہوگئی۔

Comments

- Advertisement -