اسلام آباد: نیپرا کی جانب سے مئی میں فیول ایڈجسٹمنٹ سے متعلق درخواست پر نیپرا نے مہنگے پاور پلانٹس سے بجلی پیداوار پر سوال اٹھا دئیے۔
تفصیلات کے مطابق نیپرا ہیڈ کوارٹر میں گذشتہ ماہ کی فیول ایڈجسٹمنٹ سےمتعلق درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت چیئرمین نیپرا نے مہنگے پاور پلانٹس سے بجلی پیداوار پر سوال اٹھا دئیے۔
چیئرمین نیپرا نے این پی سی سی حکام سے استفسار کیا کہ مئی میں فرنس آئل اور ڈیزل سے بجلی کیوں پیدا کی؟، حکام نے بتایا کہ ایل این جی کی دستیابی میں کمی کے باعث ایسا کرنا پڑا، مئی میں یومیہ140 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کاسامنارہا۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ گیس پلانٹس کواستعدادسےکم چلانےسےپیداواری لاگت میں اضافہ ہوا، سسٹم میں نقائص دور کرنا این ٹی ڈی سی کی ذمہ داری ہے۔
اس موقع پر این ٹی ڈی سی حکام نے بتایا کہ کرونا کے باعث سسٹم میں نقائص دور کرنے میں تاخیر ہوئی چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ کرونا کو تو ایک سال سے زیادہ ہوگیا ہے، ہم آپ کے جواب سے مطمئن نہیں ہے۔
ترجمان نیپرا کے مطابق ایف سی اے کے حوالے سے نیپرا ہیڈ کوارٹر میں عوامی سماعت مکمل ہوگئی ہے،اتھارٹی اعداد و شمار کی جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔