ہفتہ, مئی 24, 2025
اشتہار

نیتن یاہو نے فرانس، برطانیہ اور کینیڈا پر حماس کی حوصلہ افزائی کا الزام لگا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے فرانس، برطانیہ اور کینیڈا پر فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی مدد کرنے کا الزام لگا دیا۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق نتین یاہو کا مذکورہ بیان اُس دھمکی کا ردعمل ہے جس میں فرانس، برطانیہ اور کینیڈا نے کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں کارروائیاں بند نہ کیں تو ٹھوس اقدامات اٹھائیں گے۔

نتین یاہو نے کہا کہ آپ انسانیت کے غلط راستے پر ہیں اور تاریخ کے غلط رخ پر ہیں۔

انہوں نے دلیل دی کہ ایک فلسطینی ریاست اسرائیل کیلیے خطرہ ہوگی، واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے دو اہلکاروں کے قتل کو کیا گیا جو اس خطرے کی واضح مثال ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آپریشن کے اختتام تک پورا غزہ اسرائیل کے کنٹرول میں ہوگا، نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ لوگ فلسطینی ریاست نہیں چاہتے بلکہ وہ یہودی ریاست کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں کبھی نہیں سمجھ سکا کہ یہ سادہ سی سچائی فرانس، برطانیہ، کینیڈا اور دیگر ممالک کے رہنماؤں کو کیوں سمجھ نہیں آتی، مغربی ممالک کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی بھی اقدام ان قاتلوں کو حتمی انعام سے نوازے گا۔

نتین یاہو نے کہا کہ امن کو فروغ دینے کے بجائے یہ ممالک حماس کو ہمیشہ کیلیے لڑائی جاری رکھنے کیلیے حوصلہ دے رہے ہیں۔

غزہ میں تباہی اور بھوک کے خلاف دنیا بھر میں مظاہروں ہو رہے ہیں جبکہ اسرائیل اپنے خلاف عالمی رائے عامہ کو تبدیل کرنے کیلیے کوششیں کر رہا ہے۔

سابق اسرائیلی سفارت کار یاکی دیان نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا اور یورپ کے کچھ ممالک میں بائیں بازو کے لوگوں کو یہ باور کروانا مشکل ہے کہ اسرائیل جو کچھ کر رہا ہے وہ دفاعی جنگ ہے۔

یاکی دیان نے کہا کہ لیکن اسرائیل میں اس کو اسی طرح سمجھا جاتا ہے اور اس خلا کو ختم کرنا بعض اوقات ایک ناممکن مشن ہوتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں