اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یرغمالیوں کو غزہ سے زندہ واپس نہ لانے پر عوام کے شدید احتجاج کے بعد معافی مانگ لی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ سے 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ملنے کے واقعہ سے متعلق کہا ہے کہ یرغمالیوں کو زندہ واپس نہ لانے پر معافی کا طلب گار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم یرغمالیوں کے بہت قریب تھے لیکن کامیاب نہ ہوسکے۔ اُن کا دھمکی دیتے ہوئے کہنا تھا کہ حماس کو یرغمالیوں کی ہلاکت کی بھاری قیمت چکانی ہوگی۔
اس سے قبل حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے اسرائیلی یرغمالیوں کو سنبھالنے والے محافظوں کو نئی ہدایات جاری کر دیں۔
القسام نے اسرائیلی فورسز کے غزہ کے حراستی مقامات تک پہنچنے کی صورت میں اپنے مجاہدوں کو فوری ردعمل دینے کا پابند کیا ہے۔
القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ نیتن یاہو کے فوجی دباؤ کے ذریعے قیدیوں کو رہا کرنے کے اصرار کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ کسی معاہدے کو انجام دینے کے بجائے ان کے اہل خانہ کو تابوتوں میں واپس کر دیے جائیں گے۔
بائیڈن نے کملا ہیرس کی نامزدگی کو اپنا بہترین فیصلہ قرار دیدیا
انہوں نے ہفتے کے آخر میں چھ اغوا کاروں کی ہلاکت کا الزام اسرائیلی وزیر اعظم کے کندھوں پر ڈالنے کا اعادہ بھی کیا۔