اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یروشلم کی پہاڑیوں میں جنگل کی آگ لگانے کے شبے میں 18 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ فی الحال 18 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ان پر آگ لگانے میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ ان میں سے ایک کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ آگ پر قابو پانے اور نقصانات کے ازارے کے لیے پوری کوشش کوششوں میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے اطراف بسائی ناجائز یہودی بستیوں کو خوفناک آگ نے گھیر لیا، جس سے پانچ ہزار ایکٹر سے زائد رقبہ جل کر خاکستر ہو گیا ہے۔آتشزدگی میں 23 افراد زخمی ہوئے۔
جنگل کی آگ مغربی پہاڑوں پر جنگلات میں پانچ مقامات پر لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے شاہراہوں تک پہنچ گئی، جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب کیدرمیان شاہراہ کو بند کردیا گیا ہے۔
تل ابیب کے قریب اور گردونواح میں بھی شعلے اور دھویں کے بادل پھیل گئے، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے آگ سے جھلس کر تیرہ افراد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی حکام نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے لوگوں کو انخلاء کی ہدایات جاری کردیں۔
صہیونی حکومت نے ملک میں ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے آگ پرقابو پانے کیلیے عالمی برادری سے مدد مانگ لی۔
شام میں صحنایا کے میئر بیٹے سمیت قتل
فرانسیسی میڈیا کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے قریب جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے قومی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا کہ آگ مقبوضہ بیت المقدس تک پہنچ سکتی ہے۔