اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

’کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کو جنگ جاری رکھنے کی اجازت ملنی چاہیے‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ہٹ دھرمی کو برقرار رکھتے ہوئے ایک بار پھر جنگ بندی کو مسترد کر دیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کو جنگ جاری رکھنے کی اجازت دینی چاہیے جب تک کہ وہ اپنے جنگی مقاصد حاصل نہیں کر لیتا۔

ایک بیان میں انہوں نے اسرائیلی مطالبات پیش کیے جو ان کے بقول اس ہفتے قاہرہ اور دوحہ میں جنگ بندی کے مزید مذاکرات سے قبل ناقابلِ مذاکرات ہیں۔

- Advertisement -

نیتن یاہو نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت غزہ-مصر سرحد کے راستے حماس کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ پر پابندی لگانی چاہیے، اور ہزاروں جنگجوؤں کو شمال کی طرف واپس جانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل زندہ اسیران کی واپسی کی تعداد کو بھی "زیادہ سے زیادہ” کرے گا۔

اسرائیلی وفد جنگ بندی مذاکرات کے بعد دوحہ سے روانہ ہو گیا ہے۔ الجزیرہ ذرائع نے رائٹرز اور ٹائمز آف اسرائیل کو بتایا ہے کہ جاسوسی کے سربراہ ڈیوڈ برنیا کی قیادت میں ایک اسرائیلی وفد غزہ جنگ بندی مذاکرات پر قطری ثالثوں سے ملاقات کے بعد دوحہ سے روانہ ہو گیا ہے۔

اسرائیل کے موساد کے سربراہ نے غزہ میں خونریزی کے خاتمے کے لیے ایک نئے دباؤ کے درمیان سفر کیا تھا کیونکہ اسرائیل اور حماس دونوں نے ثالثوں کے ساتھ دوبارہ بات چیت شروع کی تھی۔

یہ اس وقت سامنے آیا جب بدھ کو حماس نے کہا کہ اس نے قطری، مصری اور ترک ثالثوں کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے بارے میں نئے "خیالات” پیش کیے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں