اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں کی آواز دبانے اور دنیا کو نیتن یاہو حکومت کی بربریت اور حقائق سے مسلسل واقف رکھنے والے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کو بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ نے اسرائیل میں الجزیرہ کی کارروائیوں کو بند کرنے کے لیے متفقہ طور پر ووٹ دیا ہے۔
اتوار کو کابینہ کی ووٹنگ اسرائیل کی پارلیمنٹ کی جانب سے غزہ میں مہینوں سے جاری جنگ کے دوران قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھے جانے والے غیر ملکی نشریاتی اداروں کی اسرائیل میں عارضی بندش کی اجازت دینے کے قانون کی منظوری کے بعد ہوئی۔
نیتن یاہو نے اس فیصلے کا اعلان ایکس پر کرت ہوئے کہا کہ میری سربراہی میں حکومت نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ اسرائیل میں اشتعال انگیز چینل الجزیرہ بند کر دیا جائے گا۔
اسرائیل کے وزیر مواصلات شلومو کارہی نے کہا کہ انہوں نے الجزیرہ کے خلاف احکامات پر دستخط کر دیے ہیں جو فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔
کارہی نے الجزیرہ کے نشریاتی آلات کو بھی ضبط کرنے کا حکم دیا جو چینل کے مواد کی فراہمی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے بشمول ایڈیٹنگ اور روٹنگ کا سامان، کیمرے، مائیکروفون، سرور اور لیپ ٹاپ، نیز وائرلیس ٹرانسمیشن کا سامان اور کچھ موبائل فون وغیرہ۔
یکم اپریل 2024 کو اسرائیلی پارلیمنٹ نے الجزیرہ پر پابندی کی راہ ہموار کرنے والا قانون منظور کیا تھا۔ یہ بل حکومت کو اسرائیل میں الجزیرہ کی نشریات روکنے کا اختیار دیتا ہے۔
وزیر اعظم نیتن یاہو نے کنیسٹ سے بل کو منظور کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور "الجزیرہ کو بند کرنے کے لیے فوری کارروائی” کرنے کا وعدہ کیا تھا۔