غزہ: حماس ترجمان نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ ان کی قید میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی زندگی کی ذمہ داری اب نیتن یاہو پر ہے۔
تفصیلات کے مطابق حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت بند ہونے تک اب مذاکرات یا پھر قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہوگا، اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کی ذمہ داری اسرائیلی وزیرِ اعظم پر ہے۔
انھوں نے کہا نیتین یاہو غزہ کے دلدل میں دھنستا جا رہا ہے، وہ قیدیوں کے تبادلے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، ان کو اپنے یرغمالی شہریوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔
القيادي في حماس أسامة حمدان: لا وجود لمناطق آمنة في كل قطاع غزة، والاحتلال لن يفلح في اقتلاعنا من أرضنا وتهجيرنا رغم كل المجازر#حرب_غزة #الأخبار pic.twitter.com/GlPn27XOCO
— قناة الجزيرة (@AJArabic) December 5, 2023
واضح رہے کہ عارضی جنگ بندی کے خاتمے بعد 1240 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور اب تک مجموعی طور پر شہدا کی تعداد 16248 ہو گئی ہے، جن میں سے 7 ہزار 112 بچے اور 4 ہزار 885 خواتین ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ جنگ کے بعد اسرائیلی فوج غزہ کا کنٹرول سنبھال لے گی، نتین یاہو نے امریکا اور اتحادیوں کی امن فوج کی تعیناتی کی تجاویز کو مسترد کر دیا اور کہا آنکھیں بند کر کے کسی اور انتظامی منصوبے کو قبول نہیں کر سکتے۔