منگل, اپریل 1, 2025
اشتہار

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی حماس کو پیشکش

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس ہتھیار ڈال دے اور غزہ پر کنٹرول چھوڑ دے تو جنگ کے خاتمے کیلیے تیار ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل حتمی بات کرنے کیلیے تیار ہے جس کے تحت حماس کے رہنماؤں کو غزہ سے جانے کی اجازت دی جائے گی، ہم غزہ پٹی میں سکیورٹی کو یقینی بنائیں گے اور رضاکارانہ امیگریشن کیلیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر عملدرآمد کریں گے۔

ان کے مطابق حماس پر فوجی دباؤ کارآمد ثابت ہو رہا ہے جس سے اس کی عسکری اور حکمرانی کی صلاحیتیں کمزور ہو رہی ہیں جبکہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کیلیے حالات پیدا ہو رہے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ سکیورٹی کابینہ نے راتوں رات فوجی دباؤ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیتن یاہو نے ان الزامات کی تردید کی کہ حکومت یرغمالیوں کی واپسی کو ترجیح نہیں دے رہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کام کر رہے ہیں اور انہیں واپس لانے کا ارادہ رکھتے ہیں، اب تک فوجی اور سیاسی دباؤ کا امتزاج یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا واحد عنصر رہا ہے۔

لبنان کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیلی فوج جنگ بندی کو مضبوطی اور بہترین طریقے سے نافذ کر رہی ہے اور بیروت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرزمین سے حملوں کو روکے۔

نیتن یاہو نے یمن کے حوثیوں کے خلاف امریکی فوجی کارروائی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دنیا کی سب سے بڑی طاقت کے ساتھ اتحاد ہے اور وہ وہاں اور دیگر میدانوں میں بغیر کسی ریزرویشن کے ہمارے پیچھے کھڑی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں