غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت 34 ویں روز بھی تاحال جاری ہے، جس کے باعث شہداء کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ ایسے میں فلسطینیوں پر مظالم کرنیوالے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جنگ بندی سے صاف انکار کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ میں کوئی وقفہ نہیں لیا جائے گا، غزہ میں لڑائی جاری ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا مطلب حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنا ہے، غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے بغیر کوئی جنگ بندی نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا کہ اسرائیل نے غزہ میں روزانہ 4 گھنٹے کی جزوی جنگ بندی پر حامی بھرلی ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کا کہنا تھا کہ اسرائیل شمالی غزہ میں روزانہ 4 گھنٹے کے لیے جنگ بندی کرے گا، جزوی جنگ بندی سے یرغمالیوں کی رہائی میں مدد ملے گی۔
جان کربی نے کہا تھا کہ جزوی جنگ بندی کا عمل آج سے ہی شروع ہوگا، اسرائیل روزانہ تین گھنٹے پہلے جنگ بندی کے وقت کا تعین کرے گا۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق غزہ میں جزوی جنگ بندی پر پیشرفت قطر میں ملاقاتوں کا نتیجہ ہے۔