تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکا سے ہتھیاروں کی ترسیل میں ’ڈرامائی کمی‘ پر افسوس کا اظہار کر دیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق نیتن یاہو نے وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ ہم نے امریکا سے ہتھیاروں کی ترسیل تیز کرنے کے لیے بار بار کہا لیکن صرف وضاحتیں ملیں۔
انھوں نے کہا امریکا نے غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے آغاز کے بعد سے ان کے ملک کو اخلاقی اور مادی یعنی دفاعی طور پر بھرپور مدد فراہم کی ہے، تاہم تقریباً چار ماہ سے امریکا سے اسرائیل کو پہنچنے والے اسلحے کی سپلائی میں ڈرامائی کمی واقع ہوئی ہے۔
نیتن یاہو نے کہا ’’ہفتوں تک ہم نے اپنے امریکی دوستوں سے ہتھیاروں کی ترسیل تیز کرنے کے لیے کہا، ہم نے بار بار کہا، اعلیٰ ترین سطحوں پر بات پہنچائی گئی، اور میں بہ صد اصرار کہوں گا کہ ہم نے یہ بات نجی ملاقاتوں میں بھی کہی، لیکن ہمیں بس ہر طرح کی وضاحتیں ہی ملیں، اور بنیادی صورت حال تبدیل نہیں ہوئی۔‘‘
امریکا میں سفید فام عورت کی فلسطینی خاتون کے بچوں کو سوئمنگ پول میں ڈبونے کی کوشش
نیتن یاہو کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ غزہ جنگ کے بارے میں بات چیت کے لیے واشنگٹن روانہ ہوئے ہیں، دوسری طرف وائٹ ہاؤس نے غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک 37 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور غزہ میں بدستور اسرائیلی فورسز کی بدترین بمباری جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھی 100 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، صہیونی فوج نے رفح پر بھی حملے تیز کر دیے ہیں، ہیلی کاپٹر، ڈرون اور ٹینک سے علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ادھر شاطی مہاجرین کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 45 ہو گئی ہے، اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں الجواہرہ ٹاور پر بم برسائے، جس میں 3 فلسطینی شہید ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں زخمی فلسطینی کو فوجی جیپ کے آگے باندھ کر انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا، زخمی فلسطینی کو فوجی جیپ کے آگے باندھ کر جنین کی سڑکوں پر گھمانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔