اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے گھر پر ایک ماہ میں دو بار حملہ ہو چکا ہے جس کے بعد وہ ایک اہم فیصلے پر غور کر رہے ہیں۔
العربیہ نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اپنے گھر پر حملے کے بعد شن بیٹ کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ نیتن یاہو نے ہفتے کے روز بحیرہ روم کے ساحل پر قیصریہ میں اپنے گھر پر دو فلیئر بم پھینکے جانے کے واقعے کے بعد اس رونن بار کو سیکیورٹی میں ناکامی پر برطرف کرنے کے امکان پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سنیچر کے روز اسرائیلی وزیراعظم کی قیصریہ میں واقع رہائش گاہ پر دو فلیئر بم پھینکے گئے تھے تاہم اس وقت نیتین یاہو اور ان کی فیملی گھر میں موجود نہیں تھی۔
اسرائیلی پولیس اور انٹرنل سیکیورٹی ایجنسی شن بیٹ نے مذکورہ حملے کے ایک روز بعد اتوار کو واقعے میں ملوث 3 مشتبہ افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا۔
عدالت نے 30 دن کے لیے تفتیش یا ملزمان کی شناخت کے بارے میں معلومات شائع کرنے پر پابندی کا حکم دیا۔ اس لیے مشتبہ افراد کی شناخت یا ان کے مقاصد کے بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آ سکیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار مشتبہ افراد میں ایک اسرائیلی فوج کا سینئر ریزرو افسر بھی شامل ہے جس نے احتجاج میں حصہ لیا تھا۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ 22 اکتوبر کو نیتن یاہو کی اسی رہائشی رہائش گاہ پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا، تاہم اسرائیلی وزیراعظم اس وقت بھی اپنی رہائشگاہ پر موجود نہیں تھے۔ تین دن بعد حزب اللہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا تھا۔