اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

نیدرلینڈز پولیس نے نائٹ کلب میں یرغمالیوں کو کیسے رہا کرایا؟

اشتہار

حیرت انگیز

ایمسٹرڈم: وسطی نیدرلینڈز کے ایک نائٹ کلب میں لوگوں کو یرغمال بنائے جانے پر پولیس نے حفاظت کے نقطہ نظر سے 150 گھر خالی کرا لیے، اور کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد پولیس یرغمالی رہا کرانے میں کامیاب ہو گئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈچ پولیس نے بتایا کہ وسطی نیدرلینڈز کے ایک نائٹ کلب میں کئی گھنٹوں سے جاری یرغمالی ڈرامے کا ڈراپ سین ہو گیا، تمام مغوی رہا کرا لیے گئے اور ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔

یہ واقعہ ایڈی شہر کے نائٹ کلب میں پیش آیا، جیسے ہی نائٹ کلب میں کچھ لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کی خبر پھیلی، پولیس اہلکاروں نے اینٹی بم اسکواڈ کی ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور آس پاس کے ڈیڑھ سو گھر خالی کرا لیے، اور کہا گیا کہ علاقے میں ایک شخص ہے جو ان کے یا دوسروں کے لیے خطرہ پیدا کر سکتا ہے۔

- Advertisement -

پولیس اہلکار بھاری ہتھیاروں کے ساتھ لیس تھے جب کہ ایک مذاکرات کار بھی ان کے ہمراہ تھا، پولیس ترجمان کے مطابق کئی گھنٹوں کی کوششوں اور لوگوں کو یرغمال بنانے ملزم کے ساتھ بات چیت کے بعد آج صبح تین یرغمالیوں کو رہا کرایا گیا، جب دن کے آخر میں آخری یرغمالی کو بھی رہا کرا لیا گیا، جب کہ ملزم نے گرفتاری دے دی۔

ایڈی کے میئر رینے ورہولسٹ نے اس واقعے کو خوف ناک صورت حال قرار دیا، پولیس نے تاحال یہ تفصیلات جاری نہیں کی ہیں کہ لوگوں کو یرغمال بنانے والا کون تھا، اور اس کا کیا مقصد تھا۔ پولیس نے بتایا کہ وہ ایک نقاب پوش تھا اور اس کا دعویٰ تھا کہ اس کے پاس بموں سے بھرا بیگ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں