ایمسٹرڈم: وسطی نیدرلینڈز کے ایک نائٹ کلب میں لوگوں کو یرغمال بنائے جانے پر پولیس نے حفاظت کے نقطہ نظر سے 150 گھر خالی کرا لیے، اور کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد پولیس یرغمالی رہا کرانے میں کامیاب ہو گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈچ پولیس نے بتایا کہ وسطی نیدرلینڈز کے ایک نائٹ کلب میں کئی گھنٹوں سے جاری یرغمالی ڈرامے کا ڈراپ سین ہو گیا، تمام مغوی رہا کرا لیے گئے اور ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔
یہ واقعہ ایڈی شہر کے نائٹ کلب میں پیش آیا، جیسے ہی نائٹ کلب میں کچھ لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کی خبر پھیلی، پولیس اہلکاروں نے اینٹی بم اسکواڈ کی ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور آس پاس کے ڈیڑھ سو گھر خالی کرا لیے، اور کہا گیا کہ علاقے میں ایک شخص ہے جو ان کے یا دوسروں کے لیے خطرہ پیدا کر سکتا ہے۔
‼️ Hostage situation in Netherlands!
An unknown man took five hostages in a cafe and has been holding them for five hours.
The masked man claims to have a bag full of bombs. The police deployed sappers, and residents of nearby houses were evacuated. pic.twitter.com/R27gAYUKWw
— Lord Bebo (@MyLordBebo) March 30, 2024
پولیس اہلکار بھاری ہتھیاروں کے ساتھ لیس تھے جب کہ ایک مذاکرات کار بھی ان کے ہمراہ تھا، پولیس ترجمان کے مطابق کئی گھنٹوں کی کوششوں اور لوگوں کو یرغمال بنانے ملزم کے ساتھ بات چیت کے بعد آج صبح تین یرغمالیوں کو رہا کرایا گیا، جب دن کے آخر میں آخری یرغمالی کو بھی رہا کرا لیا گیا، جب کہ ملزم نے گرفتاری دے دی۔
Police confirm release of three hostages.#Ede #Petticoat #Netherlands pic.twitter.com/j9YiqZPX03
— WorldNews (@FirstWorldNewss) March 30, 2024
ایڈی کے میئر رینے ورہولسٹ نے اس واقعے کو خوف ناک صورت حال قرار دیا، پولیس نے تاحال یہ تفصیلات جاری نہیں کی ہیں کہ لوگوں کو یرغمال بنانے والا کون تھا، اور اس کا کیا مقصد تھا۔ پولیس نے بتایا کہ وہ ایک نقاب پوش تھا اور اس کا دعویٰ تھا کہ اس کے پاس بموں سے بھرا بیگ ہے۔