تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

کویت میں تارکین وطن کے لیے بینکوں کی نئی پالیسی

کویت سٹی: کویت میں بینکوں نے تارکین وطن صارفین کے لیے سخت پالیسی اپناتے ہوئے متعدد کریڈٹ کارڈ منجمد کردیے۔

کویتی میڈیا کے مطابق بینکوں نے اپنے ایسے تارکین وطن صارفین کے لیے، جن کی تنخواہ 3 ماہ سے زائد عرصے سے معطل ہے، سخت پالیسی اپنا لی ہے۔

یہ اقدامات صرف ان ملازمین کو، جو برطرف ہوچکے ہیں نئے قرضوں کی فراہمی روکنے تک محدود نہیں، بلکہ ان کے کریڈٹ کارڈ خاص طور پر ماسٹر اور ویزا کارڈ بند کرنا بھی شامل ہیں۔

بینکوں کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ ان صارفین میں وہ صارفین بھی شامل ہیں جن کی تنخواہوں میں 6 ماہ سے زائد عرصے کے دوران کمی ہوئی ہے اور وہ ابھی اس حد پر واپس نہیں آئے جن کی بنیاد پر ان کو دیے گئے کریڈٹ کارڈ کی رقم کی حد کا اندازہ لگایا گیا تھا۔

ایسے اکاؤنٹ ہولڈرز جن کی تنخواہ 90 دن گزر جانے کے بعد بھی اکاؤنٹ میں جمع نہیں ہوئی، ایسے صارفین کے کریڈٹ کارڈز کو نئی بینکاری پالیسی کے تحت منجمد کرنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔

کچھ بینکوں نے محتاط پالیسی کا سہارا لیتے ہوئے کریڈٹ کارڈز کو ازخود منجمد کردیا، خاص طور پر ایسے تارکین وطن جو طویل عرصے سے کویت سے باہر ہیں اور ان کے کریڈٹ کارڈز میں ابھی بیلنس باقی ہے۔

اس سلسلے میں بعض صارفین کا کہنا تھا کہ وہ لگاتار 5 مہینے سے ملک سے باہر تھے اور انہیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ ان کے کریڈٹ کارڈ کی توثیق کی تاریخ ختم نہ ہونے اور ان کی تنخواہیں اکاؤنٹ میں مسلسل جمع ہونے کے باوجود کریڈٹ کارڈ معطل کردیے گئے۔

کویت واپسی کے بعد انہیں بینک کی جانب سے بتایا گیا کہ ایسا اس لیے کیا گیا کیونکہ ان کی تنخواہوں میں کمی آئی ہے اور ہر ماہ ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جانے والی رقم اس طے شدہ رقم سے کم تھی جو کارڈ جاری کرنے سے پہلے تھی لہٰذا کریڈٹ کارڈ میں ترمیم ضروری تھی۔

صارفین کی جانب سے یہ ثابت کیے جانے کے باوجود، کہ وہ ابھی بھی ملازمت پر موجود ہیں، بینکوں نے کریڈٹ کارڈز کی تجدید سے انکار کردیا اور نئے کریڈٹ کارڈز کی پیشکش کی۔

Comments

- Advertisement -