سڈنی: آسٹریلوی ماہرین نے تمباکو نوشی کرنے والے افراد کو ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ سگریٹ انسانی جسم میں موجود خاص قسم کی پروٹین کی جنیاتی تبدیلی کو بڑھا دیتی ہے جو کرونا کے حملے کا سبب بن سکتی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ کروناوائرس عمومی طور پر انسانی جسم میں موجود ‘ACE2’ نامی پروٹین پر حملہ کرتا ہے اور اسی کے ذریعے جسم میں اپنی جگہ بناتا ہے۔
تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی کی وجہ سے ACE2 میں پائی جانے والی جنیاتی تبدیلی بڑھ جاتی ہے جو باآسانی مہلک وائرس کی پکڑ کا سبب بنتی ہے، مذکورہ پروٹینز ہیلتھی سیلز کی سطح پر ہوتی ہیں۔
آسٹریلوی یونیورسٹی آف ٹکنالوجی سڈنی میں ہونے والی ریسرچ ماہرین کی سربراہی کرنے والے ایلن فز کا کہنا تھا کہ صرف تین سگریٹ پروٹین کی جنیاتی تبدیلی میں اضافہ کرسکتی ہیں اس طرح ‘ایس سی ای 2’ بڑھ جاتی ہے اور کرونا کے حملے کا راستہ صاف ہونے لگتا ہے۔
ایلن نے بتایا جس نے ایک سے زائد مہینے سے سگریٹ نوشی ترک کردی ہے اس میں ACE2 کا لیول کم ہوجاتا ہے اس طرح مہلک وائرس کے جسم میں سمانے میں رکاوٹ آجاتی ہے۔
تحقیق کے مطابق انسانی پھیپڑوں سے زیادہ ناک میں مذکورہ پروٹین کی افزائش دیکھی گئی ہے۔
خیال رہے کہ عام طور پر ACE2 خون کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، تاہم کرونا وائرس سے جڑنے کے بعد اس میں کیمیائی تبدیلیوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں وائرس اور پروٹین ضم ہوجاتے ہیں۔