لاہور : سابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی سبکدوشی کے بعد وفاقی حکومت نے انعام غنی کو صوبے کی پولیس کا نیا سربراہ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نئے آئی جی پنجاب کی تعیناتی کیلئے سمری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ارسال کردی گئی، وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
شعیب دستگیر کی رخصتی کے بعد آئی جی پنجاب کے لیے انعام غنی، اے ڈی خواجہ اور محسن بٹ کے نام زیر غور تھے جب کہ کلیم امام نئے آئی جی پنجاب کے لیے مضبوط امیدوار تصور کیے جا رہے تھے لیکن قرعہ انعام غنی کے نام کا نکل آیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دوسال کے دوران پنجاب میں 5آئی جیز تبدیل کیے جاچکے ہیں، جس کے مطابق کلیم امام سال 2018ء میں تین ماہ کے لیے آئی جی پنجاب رہ چکے ہیں۔
امجد سلیمی 6 ماہ تک آئی جی پنجاب رہے، گزشتہ کئی روز سے آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور کے درمیان شدید اختلافات پائے جا رہے تھے۔
مزید پڑھیں : آئی جی پنجاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، وزیر اعظم نے منظوری دے دی
اختلافات کا آغاز اس وقت ہوا جب سی سی پی او نے افسران کو آئی جی کے حکم سے پہلے تمام معاملات اپنے علم میں لانے کی ہدایت کی جس پر آئی جی پنجاب شعیب دستگیر بھڑک اٹھے، انہوں نے سی سی پی او کی معذرت قبول کرنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔