کراچی کے علاقے نیو کراچی میں 1100 سے زائد دکانیں مسمار کرنے کے خلاف جماعت اسلامی نے سٹی کونسل بلدیہ عظمیٰ میں قراردار جمع کروا دی۔
دکانوں کی مسماری کے خلاف جماعت اسلامی کے قاضی صدر الدین نے قراردار جمع کروائی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ خرید و فروخت کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
قراردار میں کہا گیا کہ ان افسران کا بھی محاسبہ کیا جائے جو غیر قانونی کام کے وقت تعینات ہوتے ہیں، 1100 سے زائد دکانداروں کو فوری طور پر متبادل دکانیں فراہم کی جائیں، قریبی علاقوں میں کے ایم سی مارکیٹس کو قابل استعمال بنا کر دکانیں متاثرین کو دی جائیں۔
اس متعلق امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ 1100 دکانوں کو متبادل دیے بغیر گرانے کے احکامات واپس لیے جائیں، تجاوزات قائم کرنے اور سرپرستی کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔
گزشتہ روز میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ نیو کراچی میں نالے پر واقع تجاوزات کے خاتمے پر کام کیا جائے گا جبکہ متاثرہ دکانداروں کو بلدیہ عظمیٰ کراچی متبادل جگہ فراہم کرے گی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ مسئلہ سندھ حکومت کے سامنے بھی پیش کریں گے تاکہ متبادل حل تلاش کیا جا سکے، ٹاؤن انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنر ایم کیو ایم کے دوستوں نے بھی اس پر اتفاق کیا۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ نیو کراچی کے عوام کو بارشوں کے دوران نالہ اوور فلو ہونے سے مسائل ہیں، ماضی میں نالے کے اوپر تقریباً 1100 غیر قانونی تعمیرات کی گئی تھیں۔