کراچی: سندھ حکومت نے نئے بلدیاتی نظام پر عمل درآمد مؤخر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ بلدیات نے سندھ کابینہ کو تحریری طور پر ایک درخواست کی ہے کہ بلدیاتی نظام پر عمل درآمد کو مؤخر کیا جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ سندھ حکومت کو محکمہ بلدیات کی جانب سے نئے بلدیاتی نظام پر یکم جولائی تک عمل درآمد مؤخر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
درخواست کے بعد بلدیاتی نظام پر عمل درآمد مؤخر کرنے کا معاملہ سندھ کابینہ کے ایجنڈے میں شامل کر دیا گیا ہے، اور اب سندھ کابینہ کے کل کے اجلاس میں اس کی منظوری کے بعد نئے بلدیاتی نظام پر عمل درآمد کو باضابطہ طور پر مؤخر کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ نئے بلدیاتی نظام کے ترمیمی بل پر سندھ کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا ہے، جماعت اسلامی کراچی کے امیر نعیم الرحمٰن کی قیادت میں سندھ اسمبلی کے باہر ایک مہینے تک دھرنا دیا گیا۔
جماعت اسلامی نے کراچی کی اہم شاہراہیں بند کرنے کا بھی اعلان کیا تھا، تاہم اس کی نوبت نہیں آئی اور سندھ حکومت اور جماعت اسلامی کے مابین ترمیمی بل پر ایک معاہدہ طے پا گیا، جس کے بعد انھوں نے دھرنا ختم کر دیا۔
تاہم اب دیگر جماعتیں سراپا احتجاج ہیں، انھوں نے سندھ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان ہونے والے معاہدے کو بھی مسترد کر دیا ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے گھوٹکی تا کراچی مارچ کا بھی اعلان کیا جا چکا ہے، جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی شرکت کریں گے۔