اشتہار

سال 2022 میں پاکستان میں مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم

اشتہار

حیرت انگیز

سال 2022 پاکستانیوں بالخصوص غریب عوام کے لیے انتہائی کٹھن ثابت ہوا ہے کہ اس سال مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سال 2022 اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے لیکن یہ سال پاکستانیوں بالخصوص غریبوں کیلیے انتہائی کٹھن ثابت ہوا کہ اس میں مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مہنگائی کے اعداد وشمار جاری کردیے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ رواں سال 2022 پاکستان کی تاریخ کا مہنگا ترین سال ثابت ہوا ہے جس میں مہنگائی نے نئے ریکارڈ قائم کرتے ہوئے غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

- Advertisement -

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق رواں سال مہنگائی کا طوفان آیا تو تمام اشیائے ضروریہ کو اپنے ساتھ بہا کر لے گیا اور اسے غریب عوام کی دسترس سے باہر کردیا۔ آٹا، مرغی، گوشت، انڈے، دالیں، چاول، سبزی، پھل، دودھ کچھ ایسا نہیں بچا جو مہنگا ہونے سے رہ گیا ہو۔

یہ کسی نجی ادارے نہیں بلکہ وفاقی حکومت کے ماتحت ادارہ شماریات کے اعداد وشمار ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال کے دوران 20 کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے تک مہنگا ہوا۔ باسمتی چاول 40 روپے فی کلو مہنگا ہوا۔ گائے کا گوشت 100 روپے، بکرے کے گوشت کی قیمت میں 400 روپے کلو تک اضافہ ہوچکا ہے۔

ایک سال میں زندہ مرغی کا گوشت 110 روپے کلو، انڈے 100 روپے فی درجن، تازہ دودھ 60 روپے لیٹر، دہی 60 روپے کلو تک مہنگے ہوئے جب کہ ڈھائی کلو گھی کے ڈبے پر 395 روپے تک کا اضافہ ہوا۔

اگر بات کریں دالوں کی تو ان کی قیمتوں کو بھی پر لگے اور ایک سال میں دال مسور، دال چنا اور دال مونگ کی قیمت 90 روپے فی کلو تک بڑھی۔ دال ماش کی قیمت میں 125 روپے فی کلو اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

سبزیوں میں آلو پر 50، لہسن پر 100م پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں میں 110 روپے فی کلو تک کا اضافہ دیکھا گیا۔

چائے کا پیکٹ 163 روپے جب کہ نمک کی تھیلی کی قیمت میں 15 روپے تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں