تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

قطر: امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا نیا دور شروع ہوگیا

دوحہ: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی قیادت میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کا نیا دور قطری دارالحکومت میں شروع ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت زلمے خلیل زاد کر رہے ہیں جو امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلکس ویلز کے ہمراہ پاکستان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد دوحا پہنچے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر میں امریکا افغان طالبان امن مذاکرات کا چھٹا مرحلہ ہے، امریکا کی جانب سے جنگ بندی پر زور دیے جانے کے بعد مذاکرات کے دوران جنگ بندی کے اعلامیے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

اس مذاکرات میں پچھلے دور کی ملاقاتوں کے ان نکات پر تبادلہ خیال ہوگا جس پر فریقین کے درمیان اختلافات ہیں، اور مستقبل کے لائحہ پر بھی غور ہوگا۔

دریں اثنا قطر مذاکرات میں دونوں فریقوں کے درمیان 16 روز قبل ہونے والے مذاکرات میں طے کیے گئے سمجھوتے کی بعض تفصیلات کو حتمی شکل دینے کی کوشش کی جائے گی۔

چند روز قبل امریکی امن مندوب برائے افغانستان نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ افغانستان کے حوالے سے کسی بھی امن ڈیل کا دار و مدار طالبان کی جانب سے فائر بندی پر ہے۔

ادھر امریکی واچ ڈاگ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کی حکومت امن کے لیے تیار نہیں ہے جب کہ طالبان کے معاشرے میں دوبارہ انضمام تک ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔

امن معاہدے کا دار و مدار طالبان کی جنگ بندی پر ہے: زلمے خلیل زاد

واچ ڈاگ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی اعلیٰ قیادت کو طالبان کے معاشرے میں دوبارہ انضمام کے لیے باقاعدہ حکمت عملی کا تعین اور بد عنوانی کے خاتمے کے لیے اقدامات اور منشیات کے مسئلے سے نمٹنا پڑے گا۔

Comments

- Advertisement -