تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

سمندر کے پانی کو قابل استعمال بنانے کے لیے چھلنی تیار

پانی وہ نعمت جس کے بغیر زندگی کا تصور نا ممکن ہے جب کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور صنعتی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے دنیا میں پانی کی کمی کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے جس کے لیے سائنس دانوں نے نئی منصوبہ بندی شروع کردی ہے جس کے تحت سمندر کے پانی کو استعمال کے قابل بنایا جا رہا ہے۔

سمندر کے پانی کو استعمال کے قابل بنانے کے لیے کئی طریقے پہلے سے ہی استعمال کیے جا رہے ہیں جن میں سے ایک گریفین آکسائڈ بھی ہے جس کی مدد سے سمندر کے پانی سے نمک کو نکال کر اسے پینے کے قابل بنایا جا سکتا ہے تاہم یہ طریقہ قدرے مہنگا ثابت ہو رہا ہے اس لیے قبولِ سند عام نہیں مل سکی ہے۔
sea1
ایک تحقیقی جریدے کے مطابق سائنس دان ڈاکٹر راہل نائر کی قیادت میں یونیورسٹی آف مانچسٹر کے سائنسدانوں کی ٹیم نے گریفین آکسائڈ سے کھارے پانی کو پینے لائق بنانا کا آسان اور سستا طریقہ ایجاد کیا ہے جس کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ یہ ٹیکنالوجی بڑے پیمانے پر استعمال ہو سکے گی۔

ڈاکٹر نائر نے بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ اس طریقے میں گریفين آکسائڈ کو لیب میں عمل تکسید کے ذریعے بہ آسانی تیار کیا جا سکتا ہے اور کسی جال یا چھلنی میں چھڑک اس سے سمندر کے پانی کو گذارا جائے گا جس کے دوران چھلنی میں موجود گریفین آکسائڈ پانی میں سے نمک کو علیحدہ کر لے گی۔
sea2
واضح رہے اقوام متحدہ ایک سروے کے مطابق 2025 تک دنیا کی 14 فیصد آبادی کو پانی کے بحران کا سامنا ہوگااور پانی کی اتنی کمی پیدا ہوجائے گی کہ آئندہ ہونے والی جنگیں پانی کے مسئلے پر ہوا کریں گی۔

یاد رہے کہ سمندر کے کھارے پانی کو پینے کے قابل بنانے کے لیے جو ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے اس میں پولیمر فلٹر استعمال کیا جاتا ہے جو مہنگا بھی پڑتا ہے اور بڑے پیمانے اس کا استعمال قریبآ نا ممکن ہے اور دنیا میں پانی صاف کرنے کی موجودہ ٹیکنالوجی پولیمر فلٹر پر مبنی ہے۔

Comments

- Advertisement -