کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس نے نیا موڑ لے لیا، کیس میں نئی لڑکی انجلینا کا نام سامنے آرہا ہے ، اب انجلینا کون ہے؟ پولیس نے نشاندہی کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ثبوت موجود ہونے کے باوجود پولیس کئی روز گزرنے کے بعد بھی مصطفیٰ عامر قتل کیس حل نہ کرسکی ، ارمغان کےگھر لگے کیمروں کی فوٹیج سے کیس حل کرنےمیں مدد مل سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ جس کمرے میں مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا وہاں بھی سی سی ٹی وی کیمرا موجود ہے تاہم پولیس پر فائرنگ کے دوران ارمغان نے سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو ڈیلیٹ کی۔
ذرائع نے کہا کہ سی سی ٹی وی کی فوٹیج ریکور کرکے کیس حل کرنےمیں مدد لی جاسکتی ہے، ارمغان کے گھرپرلگے30سی سی ٹی وی کا ڈی وی آرپولیس کی تحویل میں ہے ، سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کبھی بھی ریکور کی جاسکتی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے پروگرام باخبر سویرا میں کیس کے حوالے سے بتایا کہ نے بتایا مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پہلے مارشا شاہد نامی لڑکی کا نام لیا جارہا تھا اب انجیلینا نامی لڑکی کا نام سامنے آیا ہے، کہا جارہا ہے کہ انجیلینا ارمغان اور مصطفیٰ دونوں کی دوست تھی۔
نمائندے کا کہنا تھا کہ واقعے سے ایک دن پہلے ارمغان نے انجلینا کو کسی بات پر بہت مارا اور وہ زخمی ہوگئی ، اس کے بعد وہ ڈیفنس کے ایک اسپتال جاتی ہے اور مصطفیٰ کو فون کرکے بتاتی ہے کہ ارمغان نے مارا ہے اور یہی سے سارا جھگڑا شروع ہوتا ہے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز نے مزید بتایا کہ ارمغان مصطفیٰ کو اپنے پاس بلاتا اور اس پر تشدد کرکے اس کی ویڈیو انجلینا کو بھیجتا ہے کہ کل تم نے جس کو اپنی مدد کے لئے بلایا تھا اس کا یہ حال کیا ہے۔
نمائندے کا کہنا تھا کہ جس کارپٹ سے پولیس نے مصطفیٰ کے ڈی این اے کے لیے خون کا سیمپل لیا ، وہاں سے ایک الگ خون کا سیمپل ملا ہے، اندازہ یہی ہے کہ یہ سیمپل انجلینا کا ہے ، کیونکہ اسے مصطفیٰ کے قتل سے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ ارمغان کے گھر کے ہر کمرے میں کیمرا لگا ہے، اور سی سی ٹی وی کا ریکارڈ پولیس کے پاس ہے تاہم پولیس یہ دعویٰ کررہی ہے کہ ارمغان نے سی سی ٹی وی کا ریکارڈ ڈیلیٹ کردیا ہے ریکور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔