10 C
Dublin
پیر, مئی 20, 2024
اشتہار

سلمان خان کے گھر فائرنگ کیس میں نیا موڑ آ گیا، شوٹرز کے اہم انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی سپر اسٹار سلمان خان کے گھر پر گزشتہ ماہ فائرنگ کیس میں گرفتار ہونیوالے شوٹرز کے انکشاف نے نیا موڑ لے لیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سلمان خان کے ممبئی کے علاقے باندرہ میں واقع گھر گلیکسی اپارٹمنٹس پر گزشتہ ماہ 12 اپریل کی علی الصباح فائرن کی گئی تھی۔ اداکار تو محفوظ رہے تھے تاہم پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کیا تھا جن سے تفتیش جاری ہے۔

اداکار کے گھر فائرنگ کرنے والے شوٹرز نے دوران تفتیش کئی ایسے انکشافات کیے ہیں جن سے کیس کے رخ کا دھارا ہی مڑ گیا ہے۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق گرفتار شوٹرز ساگر پال اور وکی گپتا دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ انہیں پہلے یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ فائرنگ کہاں کرنی ہے۔ جب ہتھیار اور گولیاں پنویل میں ان کے لیے گئے کرائے کے مکان تک پہنچائے گئے تو ہدف کا بتایا گیا۔

پوچھ گچھ کے دوران ممبئی پولیس کی کرائم برانچ کو معلوم ہوا کہ ساگر پال اور وکی گپتا کو فائرنگ کا کام جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی کے چھوٹے بھائی انمول بشنوئی نے دیا تھا، لیکن انہیں اس کا علم نہیں تھا۔ لیکن ہتھیاروں کی ترسیل کے بعد انہیں سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کرنا پڑی۔

رپورٹ کے مطابق دونوں افراد کو لارنس بشنوئی گینگ میں بھرتی کرانے والا انکیت نامی شخص تھا جو ساگر پال کے ساتھ کرکٹ کھیلتا تھا اور وہیں وہ دوست بنے تھے۔

انکت نے ساگر پال اور وکی گپتا کو اچھی رقم کے عوض ایک جگہ فائرنگ کرنے کا کام دیا اور 30 ہزار روپے نقد دے کر انہیں ممبئی کے علاقے پنویل میں کرائے کا مکان لے کر رہنے کا کہا جہاں دونوں ملزمان دو ماہ تک مقیم رہے۔

رقم ختم ہونے پر وہ واپس بہار چلے گئے تو فروری میں گینگ نے انہیں دوبارہ 40 ہزار روپے دے کر کرائے پر مکان لے کر رہنے کو کہا اور اب جو انہیں مکان ملا تھا وہ پنویل سے 60 کلومیٹر دور ہری گرام کے علاقے میں ملا۔ گینگ نے بعد ازاں انہیں موٹر سائیکل خریدنے کی ہدایت کی اور اس کے لیے رقم بھی فراہم کی۔

انمول بشنوئی کی ہدایت پر ہی محمد رفیق چودھری نے ان شوٹروں سے 8 مارچ کو ممبئی کے مضافاتی علاقے کرلا میں ملاقات کی۔ رفیق چودھری نے بھی کئی بار سلمان خان کے گھر کی ریکی کی تھی۔ فائرنگ کے واقعے سے دو دن پہلے 12 اپریل کو سلمان خان کے گھر کے باہر ایک ویڈیو ریکارڈ کی گئی تھی اور انمول بشنوئی کو بھیجی گئی تھی۔

دونوں ملزمان اب تک اپنے ہدف سے نا واقف تھے اور جب انہیں اسلحہ پہنچا دیا گیا تو پھر انہیں سلمان خان کے گھر اور فارم ہاؤس جو پنویل کے علاقے میں ہی واقع ہے کا جائزہ لینے کا کہا اور پھر رہائشگاہ پر فائرنگ کرنے کا حکم دیا ساتھ ہی کام مکمل ہونے پر اچھی رقم دینے کا وعدہ بھی کیا گیا۔

14 اپریل کو ساگر اور وکی نے باندرہ میں سلمان خان کی رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کی اور شہر سے فرار ہو گئے۔ اس کے بعد کرائم برانچ نے ان دونوں کو گجرات سے گرفتار کر لیا۔ ان دونوں کو ہتھیار فراہم کرنے والے انوج تھاپن اور سونو بشنوئی پنجاب سے پکڑے گئے تھے۔ اس کے علاوہ ان شوٹروں کو پیسے پہنچانے والے محمد رفیق چودھری کو راجستھان سے گرفتار کیا گیا۔

تفتیشی افسران کے مطابق اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ آیا اس کے علاوہ دیگر مشہور شخصیات کی رہائش گاہوں پر بھی تصاویر کلک کی گئیں۔

واضح رہے کہ فائرنگ کیس میں اب تک 5 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ انوج تھاپن نامی ملزم نے پولیس لاک اپ میں خودکشی کر لی ہے۔ گینگسٹر لارنس بشنوئی احمد آباد کی سابرمتی سینٹرل جیل میں بند ہے۔ جبکہ اس کا بھائی انمول بشنوئی امریکہ یا کینیڈا میں مقیم ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں