واشنگٹن: امریکا کی دوا ساز کمپنی فائزر نے کرونا کی نئی قسم کے خلاف کرونا کی نئی ویکسین تیار کرنے کا مشروط اعلان کردیا۔
امریکی کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگر کرونا کی نئی قسم ’اومی کرون‘ نے پہلے سے دستیاب ویکسین کے خلاف مزاحمت کی تو نئی دوا کی تیاری شروع کی جائے گی۔
حکام نے امید ظاہر کی کہ ماہرین شبانہ روز محنت کر کے 100 دنوں سے پہلے کرونا کی نئی قسم کے خلاف ویکسین تیار کرلیں گے، جسے ریگولیٹری اتھارٹی کے بعد آزمائش کے لیے مارکیٹ مین پیش کیا جائے گا۔
دوسری جانب برطانوی دوا ساز کمپنی موڈرنا نے بھی کرونا کی نئی قسم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جامع حکمتِ عملی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: کرونا وائرس کی ‘بدترین قسم” کتنی خطرناک ہے؟ جانئے
یہ بھی پڑھیں: جینیاتی تبدیلیوں کے بعد سامنے آنے والی کرونا کی نئی قسم ’این یو‘ سے کتنی خطرناک ہے؟
اس کے علاوہ کرونا ویکسین بنانے والی دیگر کمپنیوں نے بھی صورت حال کا جائزہ لینے اور مستقبل کے حوالے سے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ تین روز قبل جنوبی افریقا کے ماہرین نے کرونا کی نئی تغیر شدہ قسم کے حوالے سے انکشاف کیا اور بتایا تھا کہ ایک صوبے میں تقریباً دو درجن شہریوں کو اس کی تشخیص ہوئی ہے۔
افریقی ماہرین نے کرونا کی نئی قسم کو بی ون ڈاٹ ونڈاٹ فائیو ٹو نائن کا نام دیا اور اس کے تیزے سے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرونا کی یہ قسم ماضی کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔