جمعہ, جنوری 3, 2025
اشتہار

دسمبر آج ملنے جا رہا ہے جنوری سے (منتخب اشعار)

اشتہار

حیرت انگیز

اک اجنبی کے ہاتھ میں دے کر ہمارا ہاتھ
لو ساتھ چھوڑنے لگا آخر یہ سال بھی

حفیظ میرٹھی نے اپنے اس شعر میں نئے سال کو ‘اجنبی’ کہا ہے۔ واقعی، سال 2025ء ابھی ہمارے لیے ایک اجنبی کی طرح ہے، لیکن آج کی شب یہ ہم سے اپنا تعارف کروائے گا اور کل طلوعِ آفتاب کے ساتھ ہی ہمارا آشنا بن جائے گا۔

دنیا نئے سال کو خوش آمدید کہنے جارہی ہے اور شاید آپ اس موقع پر اپنے احساسات اور کیفیات کا اظہار کرنے کے لیے اشعار کا سہارا لینا چاہتے ہیں۔ اردو زبان کے ہر بڑے شاعر نے جہاں دسمبر کو ہجر اور اداسی کا استعارہ بنا کر پیش کیا ہے وہیں‌ نئے سال سے متعلق اردو شاعری بھی ہمیں پڑھنے کو ملتے ہیں۔ یہاں ہم آپ کے لیے وہ اشعار نقل کررہے ہیں جو نئے سال کی آمد پر خوشی اور مسرت کے اظہار کے ساتھ گزرتے ہوئے اس برس کی یادوں کو تازہ کرتے ہیں۔ اشعار پیشِ‌ خدمت ہیں۔

- Advertisement -

یہ کس نے فون پہ دی سالِ نو کی تہنیت مجھ کو
تمنا رقص کرتی ہے، تخیل گنگناتا ہے
علی سردار جعفری

ایک پتا شجرِ عمر سے لو اور گرا
لوگ کہتے ہیں مبارک ہو نیا سال تمہیں

چہرے سے جھاڑ پچھلے برس کی کدورتیں
دیوار سے پرانا کلینڈر اتار دے
ظفر اقبال

گزشتہ سال کوئی مصلحت رہی ہوگی
گزشتہ سال کے سکھ اب کے سال دے مولا
لیاقت علی عاصم

اک پل کا قرب ایک برس کا پھر انتظار
آئی ہے جنوری تو دسمبر چلا گیا
رخسار ناظم آبادی

ستاروں آسماں کو جگمگا دو روشنی سے
دسمبر آج ملنے جا رہا ہے جنوری سے
بھاسکر شکلا

کسی کو سالِ نو کی کیا مبارک باد دی جائے
کلینڈر کے بدلنے سے مقدر کب بدلتا ہے
اعتبار ساجد

نہ کوئی رنج کا لمحہ کسی کے پاس آئے
خدا کرے کہ نیا سال سب کو راس آئے
فریاد آزر

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں