نیویارک : امریکہ میں غیر قانونی طریقے سے کورونا ویکسین لگانے پر ایک طبی مرکز کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، پولیس کو شبہ ہے کہ یہ ویکسین ناجائز طریقے سے حاصل کی گئی ہے۔
نیویارک کی ریاستی پولیس ایک طبی مرکز کی تفتیش کر رہی ہے، جس کے بارے میں شبہ ہے کہ اس نے ناجائز طریقے سے کورونا ویکسین حاصل کر کے ان لوگوں کو لگائی جنہیں اس سلسلے میں ترجیح حاصل نہیں تھی۔
ریاست نیویارک کے صحت حکام نے ہفتے کے روز الزامات سے متعلق جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ نیویارک شہر میں قائم پار کیئر کمیونٹی ہیلتھ نیٹ ورک کے ایک طبی مرکز نے ممکنہ طور پر ایک غیر قانونی درخواست فارم کے ذریعے ویکسین حاصل کی۔
حکام کے مطابق مذکورہ ویکسین پہلے بنیادی صحت عملے اور اس کے بعد بزرگوں کے بہبودی مراکز میں مقیم افراد اور عملے کو لگانے کے ریاستی ترجیحی منصوبے کے برخلاف، ممکنہ طور پر دیگر افراد کو لگائی گئی۔
نیویارک یارک ٹائمز کے اتوار کے آن لائن شمارے میں، مذکورہ طبی مرکز کے نمائندے کی جانب سے شائع کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طبی مرکز کو ریاست کی جانب سے ویکسین کی 2 ہزار 300 خوراکیں موصول ہوئی تھیں، جن میں س 850، ریاستی صحت حکام کی ہدایات کی روشنی میں پہلے ہی لوگوں کو لگائی جا چکی ہیں۔
نیویارک کے گورنر اینڈریُو کُوومو نے گزشتہ روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ویکسین لگانے کے عمل میں کسی قسم کی دھوکہ دہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھوکہ دہی میں ملوث ہونے والے ہر شخص کا احتساب کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک حکم نامے پر دستخط کریں گے جس کے تحت ریاستی ہدایات کی خلاف ورزی پر 10 لاکھ ڈالر تک جرمانہ کیا جائے گا اور اس عمل میں ملوث ڈاکٹروں اور نرسوں کے لائسنس منسوخ کر دیئے جائیں گے۔