نوشہرو فیروز: نومولود بچی زندہ دفن کرنے والے شخص کے خاندان پر پولیس نے زمین تنگ کر دی۔
تفصیلات کے مطابق طیب راجپر نے اپنی 15 دن کی بیٹی زندہ دفن تو کر دی، لیکن اب پولیس نے پورے خاندان پر زمین تنگ کر دی ہے۔
تحصیل کنڈیارو کے گاؤں میں علاج کے پیسے نہ ہونے پر سگے باپ نے 15 دن کی معصوم بچی کو زندہ دفن کیا تھا، خاندان کے دیگر افراد نے طیب راجپر کے بھائی لونگ راجپر کی قیادت میں ٹھاروشاہ پولیس اور چیئرمین یونین کونسل کندھر کے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس کو چاہیے کہ پورے گاؤں کے مردوں کو گرفتار کر لے، کیوں کہ بھوک ہوگی تو بچوں کو یونہی مارتے رہیں گے اور پھر خود بھی خود کشیاں کر لیں گے۔
انھوں نے کہا 150 روپے کمانے والا ڈاکٹروں کی بھاری فیسیں کہاں سے ادا کرے، غربت اور بیماری سے تنگ طیب نے اپنی بچی زندہ دفن تو کر دی اب پولیس نے سب کا جینا حرام کر دیا ہے۔
بتایا گیا کہ ٹھاروشاہ پولیس نے طیب کے بھائی کو گرفتار کرنے کے بعد ان پر بے تحاشا تشدد کیا اور بعد ازاں 15 ہزار روپے رشوت لے کر آزاد کیا، اب اس کا علاج کروایا جا رہا ہے۔
لونگ راجپر نے کہا غربت کے سبب ہمارے اور دیگر گاؤں والوں کے بچے برہنہ گھوم رہے ہیں، کوئی ہمارا پرسانِ حال نہیں، یونین کونسل کندھر چیئرمین گھر بیٹھے پیسے ہڑپ رہے ہیں، یونین کونسل میں کوئی سہولت نہیں۔ انھوں نے مزید کہا چیئرمین علی گل راجپر ایم پی اے کا خاص آدمی ہے، گاؤں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کرواتا، گاؤں کا اسکول تباہ ہے بچے پڑھیں گے نہیں تو شعور کیسے آئے گا، چیئرمین کا اپنا بنگلہ تو بن گیا مگر اسکول کی مرمت نہ ہو سکی۔