جمعرات, جنوری 2, 2025
اشتہار

نوزائیدہ بچی 7 لاکھ روپے میں فروخت، گینگ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا

اشتہار

حیرت انگیز

دنیا بھر میں ہر طرح کے گھناؤنے جرائم ہوتے ہیں جن میں ڈکیتی رہزنی معاوضے کے عوض قتل اور منشیات فروشی وغیرہ شامل ہیں تاہم کچھ ایسی خبریں بھی وائرل ہوجاتی ہیں، جن کا خیال شاید ہی کسی کے ذہن میں آتا ہوگا۔

جی ہاں !! ایک انتہائی گھناؤنا ظلم جو باقاعدہ ایک کاروبار کی شکل اختیار کرگیا ہے جس کی کئی ماؤں کی گودیں اجاڑ دیں اور کچھ مائیں اپنے بچوں کی یاد میں اپنا ذہنی تواز ہی کھو بیٹھیں۔

- Advertisement -

نومولود اور شیر خوار بچوں کی خرید و فروخت اس مملکت خداد داد پاکستان میں بھی اچھنبے کی بات نہیں رہی، اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سرعام‘ کی ٹیم نے لاہور میں ایک ایسے ہی گروہ کو بے نقاب کیا ہے جو نوزائیدہ بچوں کی خرید و فروخت کے گھناؤنے دھندے میں ملوث ہے۔

فروخت کرنے کیلیے بچوں کو حاصل کرنے کا سب سے المناک طریقہ انہیں اسپتالوں سے اغوا کرنا ہے، اس کا دوسرا طریقہ وہ میٹرنٹی ہوم اور دائیوں کا نیٹ ورک ہے جہاں غیر شادی شدہ جوڑوں کے بچوں کی پیدائش عمل میں لائی جاتی ہے جنہیں لاکھوں روپے کے عوض فروخت کیا جاتا ہے۔

ٹیم سرعام نے ایک ایسی ہی تین دن کی بچی کی فروخت کی واردات کو رنگے ہاتھوں پکڑا جسے 7 لاکھ روپے کے عوض بیچا جارہا تھا، اس گینگ کی سرگرمیوں کی گزشتہ ایک سال سے نگرانی کی جارہی تھی۔

ٹیم سرعام نے اس گینگ کو ایک بچی خریدنے کی پیشکش کی تھی جس پر خرم نامی ایک کارندے نے خود رابطہ کیا اور تین دن کی بچی کی تازہ تصاویر اور ویڈیوز بھیجیں اور 7 لاکھ روپے وصول کرنے کیلیے بچی کو اسلام آباد سے لاہور لے کر آئے۔

ٹیم سرعام نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد کو اس تمام واقعے سے باخبر رکھا، اور بچی کو فروخت رقم کے انتظار میں ہوٹل پر بیٹھے ملزمان کو پکڑنے کی کارروائی کا آغاز کیا۔

اے آر وائی نیوز کے کیمرے دیکھ کر ملزمان کی جان پر بن آئی لیکن بہت ڈھٹائی اور خود اعتمادی سے اور ایک دوسرے پر اس بچی کی ذمہ داری ڈالتے رہے اور الگ الگ کہانیاں سنائیں۔

بعد ازاں پولیس نے ان تمام ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا اور بچی کے اصل والدین کی تلاش کیلئے کارروائی کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں