تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

اسپتال عملے نے نومولود کو آکسیجن کے بجائے لافنگ گیس لگادی۔۔ افسوسناک واقعہ

کنبیرا : آسٹریلیا میں اسپتال انتظامیہ نے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نومولود کو آکسیجن کے بجائے ‘ہنسنے والی لافنگ گیس’ نائیٹرس آکسائیڈ لگائی جو بچے کی موت کا باعث بنی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق لافنگ گیس لگنے کے باعث بچے کی موت کا واقعہ سنہ 2016 میں پیش آیا جب یوسف غانیم کی اہلیہ سونیا غانیم نامی خاتون نے اپنے چوتھے بچنے کو جنم دیا جو آپریشن کے ذریعے دنیا میں آیا تھا۔

والدین اس کا نام جان غانیم رکھا تھا جسے پیدائشی طور پر سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا جس وجہ سے ڈاکٹروں نے دیوار پر لگے آکسیجن پینل سے بچے کو آکسیجن فراہم کی لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ اس پینل میں لافنگ گیس ہے۔

بچے کی موت کے ایک دن بعد بینکس ٹاؤن لڈکومبے اسپتال کے مڈوائفری منیجر نے ’انتہائی اہم درخواست‘ بھیجی کہ آپریشن تھیٹر میں موجود گیس پینل کی جانچ کی جائے لیکن آئندہ چھ روز تک ان کی اس درخواست پر توجہ نہیں کیا گیا۔

جان اپنی پیدائش کے ایک گھنٹے بعد ہی چل بسا اور اس کے والدین اسے زندہ دیکھ نہ سکے کیوں کہ پیدائش کے فوری بعد سے وہ بچوں کے وارڈ میں شفٹ ہوگیا تھا۔

اس واقعے کے ایک سال بعد جون 2016 میں امیلیا خان نامی بچی کو بھی اسی آپریشن تھیٹر میں غلط گیس لگائی گئی اور اس کے دماغ کو نقصان ہوا جس کے بعد ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ وہ چند ماہ ہی زندہ رہ سکیں گے البتہ اب ان کی عمر پانچ برس ہے۔

واقعے کے بعد اسپتال کے کنٹریکٹر کرسٹوفر ٹرنر، جنہوں نے 2015 میں آپریشن تھیٹر کے لیے گیس لائن کی تنصیب کی تھی، انہیں مجرم ٹھہراتے ہوئے ایک لاکھ ڈالر جرمانہ کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -