تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سانس کے ذریعے استعمال کی جانے والی کووڈ ویکسین کی افادیت منظر عام پر

سائنس دانوں نے کرونا وائرس کے خلاف طویل المیعاد ویکسین تیار کرلی جو مہلک وبا کی ہر قسم کے خلاف کارآمد ثابت ہوگی۔

طبی جریدے جرنل سیل میں شائع ہونے والی تحقیق میں کینیڈین سائنس دانوں انکشاف کیا ہے کہ یہ ایسی ویکسین ہے جو سانس کے ذریعے بھی دی جاسکے گی۔

میک ماسٹر یونیورسٹی کی تحقیق میں براہ راست نظام تنفس تک ویکسین پہنچانے کے مدافعتی میکنزمز سے متعلق بتایا گیا ہے، جس کے پہلے مرحلے کے ٹرائل ابھی باقی ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ سانس کے ذریعے جسم کا حصہ بنائی جانے والی ویکسینز کے لیے پھیپھڑوں اور سانس کی اوپری نالی کو ہدف بنایا جاتا ہے جہاں سے نظام تنفس کے وائرسز سب سے پہلے جسم میں داخل ہوتے ہیں۔

کینیڈین سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ پھیپھڑوں کو ویکسین پہنچانے سے نظام تنفس کو ٹھوس اور دیرپا تحفظ ملتا ہے جو انجیکشن کے ذریعے دی جانے والی ویکسین میں نظر نہیں آتا۔

محققین کو توقع ہے کہ اس ویکسین سے مستقبل کی وبا کے خلاف بھی کسی حد تک تحفظ مل سکے گا کیونکہ کسی وائرس کی وبا کے دوران اگر بہت تیزی سے بھی ویکسین تیار کی جائے تو بھی بہت دیر ہوجاتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ویکسین میں وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز اور ٹی سیل کو پیدا کرنے کی صلاحیت ہے، ساتھ ہی ساتھ یہ براہ راست پھیپھڑوں تک ایک منفرد مدافعت کو بھی متحرک کرتی ہے۔

Comments

- Advertisement -