اسلام آباد: قومی سلامتی سے متعلق خبر پر تشکیل دیئے جانے والے کمیشن نے رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید ایک ماہ کی مہلت طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق 6 اکتوبرکو انگریزیاخبار ڈان نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک خبرشائع کی جسے خصوصی خبر کا نام دے کر شائع کیا گیا تھا، اس خبر میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
صحافی سرل المیڈا کی خبر پر وزیر اعظم ہاؤس سے سخت رد عمل سامنے آیا تاہم خبرکی تردید کے ساتھ اسے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا گیا۔ خبر پر عسکری حکام نے بھی تشویش کا اظہار کیا جبکہ اس ضمن میں سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی صدارت میں کور کمانڈر کانفرنس بھی ہوئی۔
پڑھیں: ’’ پی ٹی آئی کا نیوز لیکس پر سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ ‘‘
نیوز لیکس کے پیچھے کون ہے ؟ تحقیقات کے لیے صحافی سرل المیڈا کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا تاہم کچھ روز بعد ہی اُس کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کردیا گیا جس کے بعد وہ بیرون ملک روانہ ہوگیا جبکہ سینیٹر پرویز رشید سے اطلاعات کی وزارت بھی واپس لی گئی اور ساتھ ہی ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن قائم کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں: ’’ متنازعہ خبر دینے والا صحافی سرل المیڈا بیرون ملک روانہ ‘‘
نیوز لیکس کی تحقیقات کمیٹی کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا خان کی سربراہی میں شروع کی گئی، جس کے تحت وزیر اعظم ہاؤس سے کئی افسران کے بیانات قلم بند کیے گئے تاہم کوئی نتیجہ سامنے نہ آسکا، اب کمیشن نے کارروائی جاری رکھنے کے لیے مزید ایک ماہ کا وقت مانگ لیا ہے۔