اسلام آباد: وزارت خزانہ نے گندم خریداری میں تاخیر کے فیصلے کے خبریں پر ردعمل دیتے ہوئے انہیں گمراہ کن قرار دے دیا۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ تاثر دیا گیا ای سی سی نے فیصلے میں تاخیر کی، 4 اپریل کے ای سی سی اجلاس میں گندم خریداری پر تبادلہ خیال ہوا اور متعلقہ وفاقی وزارتوں کے خیالات پر غور کیا گیا تھا۔
اعلامیے کے مطابق اراکین نے محسوس کیا کہ صوبائی حکومتوں کو شامل کرنا مناسب ہوگا، صوبائی حکومتیں فیصلوں پر عمل درآمد کی ذمہ دار ہوں گی، گندم خریداری کے معاملے پر ای سی سی اجلاس 5 اپریل کو دوبارہ بلایا گیا جس میں تمام صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
متعلقہ: سندھ حکومت کا گندم خریداری سے متعلق اہم فیصلہ
وزارت خزانہ نے بتایا کہ صوبائی نمائندگان نے گندم کی خریداری پر اجلاس کو اپڈیٹس دیں، صوبائی حکومتوں نے بینک کریڈٹ کیلیے ضروریات سے آگاہ کیا، اجلاس میں کیش کریڈٹ کی حد کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ متعلقہ محکموں نے اہداف میں اضافے یا کمی کی تجویز نہیں کی، ای سی سی نے بھی ایسی کسی تبدیلی کی منظوری نہیں دی، حکومت پنجاب نے بتایا گندم خریداری کا عمل شروع کر دیا۔
اس میں مزید کہا گیا کہ کسانوں کی پیداور کو امدادی قیمت پر فروخت یقینی بنائی جائی گی، حکومت پنجاب اس کو یقینی بنانے کیلیے مداخلت جاری رکھے گی۔