کولمبو: معاشی بحران سے تنگ سری لنکن عوام نے کرفیو کا توڑتے ہوئے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق معاشی بدحالی کا شکار سری لنکا کے شہریوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، عوام نے فوج کی جانب سے عائد کرفیو کو توڑتے ہوئے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا اور محل کے اندر داخل ہوگئے۔
صدارتی محل میں داخل ہونے سے قبل پولیس اور شہریوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس نے مظاہرین کو متشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال اور شیلنگ کی تاہم پولیس کو مظاہرین پر قابو پانے میں کامیابی حاصل نہ کرسکی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے صدارتی محل کے کمروں اور دفاتر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ صدر گوتابایا راجا پکسے کو فوج نے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکا کے دارالحکومت میں کرفیو نافذ، فوج ہائی الرٹ
ادھر سری لنکا کے وزیر اعظم نے تازہ ترین صورتحال پر آج سیاسی جماعتوں کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ سری لنکا میں اس وقت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے، اور اس کی دو کروڑ 20 لاکھ آبادی رواں برس کے آغاز سے ہی مہنگائی اور بجلی کے طویل بلیک آؤٹ برداشت کر رہی ہے۔
مظاہرین کئی ماہ سے صدر گوتابایا راجا پکسے کے کولمبو دفتر کے باہر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں تاکہ معاشی بدانتظامی کی وجہ سے ان پر استعفے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
یاد رہے کہ سری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے نے پانچ جولائی کو پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک ”دیوالیہ ہو چکا ہے” اور اس کا یہ سنگین معاشی بحران کم سے کم آئندہ برس کے اواخر تک یونہی برقرار رہے گا۔