تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

دل کی تیز دھڑکن کی بیماری میں مبتلا بچے کا این آئی سی وی ڈی میں جدید علاج، نیا سنگ میل عبور

کراچی: این آئی سی وی ڈی نے پاکستان میں پہلے پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی (بچوں میں دل کی دھڑکن کی بیماری) کے پروگرام کا کامیابی کے ساتھ آغاز کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پہلی بار این آئی سی وی ڈی میں 8 سالہ بچے کا الیکٹروفزیالوجی اسٹڈی اینڈ ابلیشن پروسیجر کامیابی سے کیا گیا۔ قومی ادارہ برائے امراضِ قلب نے ملک میں پہلا پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی کے پروگرام کا آغاز کر کے ایک اور سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔

سکھر کا رہائشی 8 سالہ بچہ دل دھڑکن کی بیماری میں مبتلا تھا، جس کی دل کی دھڑکن 200 فی منٹ تک چلی جاتی تھی، اس بچے کا این آئی سی وی ڈی کراچی میں الیکٹروفزیالوجی اسٹڈی اینڈ ابلیشن پروسیجر بالکل مفت کیا گیا، یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان میں یہ پروسیجر کسی چھوٹے بچے پر کیا گیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر، پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی ڈاکٹر محمد محسن نے کہا کہ یہ پروسیجر بغیر کسی پیچیدگی کے کامیابی سے سر انجام دیا گیا، پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا یہ این آئی سی وی ڈی کی ایک اور بڑی کامیابی ہے۔

ڈاکٹر محمد محسن جنھوں نے کینیڈا کی البرٹا یونیورسٹی سے پیڈیاٹرک الیکٹروفزیالوجی میں 2 سال کی تربیت کے بعد این آئی سی وی ڈی جوائن کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ دل کے مسائل جن میں دل بہت تیز یا بہت سست ہو جاتا ہے، بچوں میں یہ غیر معمولی نہیں ہے، ماہر ڈاکٹرز ان بچوں کا علاج ایک مخصوص طریقہ کار کے ذریعے کر سکتے ہیں، جسے الیکٹروفزیالوجی اسٹڈی اینڈ ابلیشن کہا جاتا ہے۔

انھوں نے کہا چوں کہ پاکستان میں پیڈیاٹرک الیکٹروفزیالوجسٹ نہیں تھے، جس کے باعث اب تک ان بچوں کا مناسب علاج نہیں ہو پاتا تھا، اس لیے ان پیچیدہ پروسیجرز کے لیے کارڈیالوجسٹ، پیڈیاٹرک کارڈیالوجسٹ، ٹیکنالوجسٹ، اینستھزیالوجسٹ اور الیکٹروفزیالوجی فزیشن کی ضرورت پیش آئی ہے، جو این آئی سی وی ڈی میں موجود ہیں۔

پروفیسر اعظم شفقت (ہیڈ آف الیکٹروفزیالوجی) کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی میں پہلے صرف بڑوں کی دل کی دھڑکن کی بیماریوں کا علاج کیا جاتا تھا، اب بچوں میں دل کی دھڑکن کی بیماریوں کے علاج کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

این آئی سی وی ڈی ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے پروفیسر ندیم قمر (ایگزیکٹو ڈائریکٹر) نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی نے ملک میں پہلا پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی پروگرام شروع کر کے ایک اور سنگِ میل عبور کیا ہے، یہ ادارے کی بڑی کامیابی ہے، این آئی سی وی ڈی دنیا میں بہترین کارڈیک اسپتال بن چکا ہے۔

Comments

- Advertisement -